امریکی اخبار کا اہم انکشاف، غزہ میں اسرائیل کو کیا ملے گا؟
وال اسٹریٹ جرنل نے ایک ذریعے کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ امریکی انٹیلی جنس برادری حماس کو ختم کرنے کے اپنے مقصد کو حاصل کرنے میں اسرائیل کی صلاحیت پر شک کرتی ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: وال اسٹریٹ جرنل نے ایک اسرائیلی افسر کے حوالے سے لکھا ہے کہ غزہ میں جنگ کے انتہائی پیچیدہ مراحل ابھی شروع نہیں ہوئے۔ اسرائیلی افسر کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج جتنی آگے بڑھے گی، جھڑپیں اتنی ہی پیچیدہ ہوتی جائیں گی۔
وال اسٹریٹ جرنل نے ایک ذریعے کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ امریکی انٹیلی جنس برادری، حماس کو ختم کرنے کے اپنے مقصد کو حاصل کرنے میں اسرائیل کی صلاحیت پر شک کرتی ہے۔
اس ذریعے نے کہا کہ اسرائیلی کارروائیوں سے حماس اور اس کے بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچ سکتا ہے لیکن وہ اس کے نظریے کو ختم نہیں کر سکیں گے۔
کئی تجزیہ کاروں اور بین الاقوامی حکام نے گزشتہ دنوں حاصل حالات کے مطابق تجزیے پیش کئے ہیں۔
اردن کے وزیر خارجہ ایمن الصفدی نے کہا کہ فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس ایک "ناقابل تسخیر نظریہ" ہے اور جو بھی موجودہ صورتحال کو تبدیل کرنا چاہتا ہے اسے فلسطینی قوم کے حقوق واپس کرنے چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر عالمی برادری فلسطینی قوم کے حقوق کی واپسی اور فلسطینی ریاست کے قیام کی طرف قدم نہیں بڑھاتی تو ہمیں ہر 5 یا 6 سال بعد دوبارہ جنگ کا سامنا کرنا پڑے گا اور وہ سلامتی اور استحکام جو پوری دنیا چاہتی ہے، کبھی قائم نہ ہو گا.