صیہونی فوجیوں اور فلسطینی مجاہدین میں گھمسان کی جنگ
صیہونی حکومت کے تازہ حملوں میں کئی فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے ہيں۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: صیہونی فوجیوں کے ساتھ فلسطینی مجاہدین کی جنگ جاری ہے اور صیہونی جنگی طیاروں اور گن بوٹوں نے غرب اردن کے مختلف علاقوں پر بمباری اور گولہ باری کی ہے۔
شہر خان یونس کے مختلف علاقوں پر صیہونی حکومت کے حملوں میں شدت آگئی ہے یہاں تک کہ صیہونی جنگی طیارے اس شہر کے مشرق میں مسلسل بمباری اور فائرنگ کررہے ہيں ۔
صیہونی حکومت نے مرکزی غزہ پٹی میں المغازی کیمپ کو بھی اپنے حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔ صیہونی حکومت کے حملوں میں النصیرات کیمپ میں کئی فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے ہيں۔
فلسطینی ذرائع نے بتایا ہے کہ غزہ کے مختلف علاقوں میں گزشتہ چوبیس گھنٹے میں کم سے کم 70عام شہری شہید اور 100 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
استقامتی فورسز اور غاصب صیہونی فوجیوں کے درمیان التفاح اور الدرج محلے ميں بھی سخت جھڑپیں ہوئی ہيں۔
صیہونی فوجیوں کی گن بوٹوں نے صوبہ الوسطی اور شہر دیرالبلح اور شہر رفح کے ساحلوں پر گولہ باری کی ہے۔
درایں اثنا غزہ کے بعض میڈیکل ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ الصداقہ اسپتال کو زبردستی بند کردیا گیا ہے اور کینسر کے دس ہزار مریضوں کے پاس دوا تک نہيں ہے۔
الصداقہ اسپتال کے انچارج صبحی سکیک نے اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسپتال کو زبردستی بند کرائے جانے اور مسلسل بمباری کے باعث 10 ہزار سے زیادہ کینسر کے مریضوں کوان غیرانسانی اور مشکل حالات میں دوا تک دستیاب نہیں ہے۔ سکیک نے مزید کہا کہ غزہ میں کینسر کی کوئی بھی دوا موجود نہیں ہے ۔الصداقہ اسپتال کے انچارج نے تمام ممالک سے اپیل کی ہے کہ یہ غزہ میں کینسر کے علاج کے لئے واحد اسپتال ہے اور اسے کھلوایا جائے۔