استقامتی کمانڈر حسام بدران کے گھر پر صیہونی فوج کا حملہ اور وحشیانہ جارحیت، ملبے سے ایک سر کٹی لاش برآمد
غاصب صیہونی حکومت کے جارح فوجیوں نے فلسطینیوں کے خلاف وحشیانہ حملوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے طولکرم کے شمال میں واقع دیر الغصون کو جارحیت کا نشانہ بنایا ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: غرب اردن سے العالم نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق دیرالغصون میں عام شہریوں کی جانب سے حسام بدران کے رہائشی مکان پر صیہونی جارحیت میں ملبے تلے سے شہید ہونے والے لوگوں کے جنازے تلاش کئے جا رہے ہیں ۔ غاصب صیہونی حکومت کی جارح فوج نے غزہ اور غرب اردن کے علاقوں پر جارحیت کا سلسلہ ایک بار پھر تیز کر دیا ہے۔
عبداللہ نعیرات نامی ایک امدادی کارکن نے العالم کے نامہ نگار کو بتایا ہے کہ شہری دفاعی قوتوں نے بدران کے رہائشی مکان پر صیہونی فوج کے حملے میں شہید ہونے والے عام شہریوں کے جنازے تلاش کرنے کی ہر ممکن کوشش کی ہے اور انھیں ایک سر کٹی لاش بھی ملی ہے جسے صیہونی فوجیوں نے بدران کے گھر میں داخل ہو کر وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنایا۔ صیہونی فوجیوں نے دعوی کیا ہے کہ گذشتہ سال نومبر میں صیہونی آبادی کے ایک علاقے پر انجام پانے والے حملے میں جس میں ایک صیہونی آباد کار ہلاک اور کئی دیگر صیہونی زخمی ہو گئے تھے، بدران ملوث رہا ہے۔