May ۰۷, ۲۰۲۴ ۱۷:۵۴ Asia/Tehran
  • رفح پر حملہ، حماس پر دباؤ تو نہیں؟

سی این این نے ایک باخبر ذریعے کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ آج رفح میں اسرائیل کی فوجی کارروائیاں محدود تھیں اور یہ حماس پر دباؤ بڑھانے کے تناظر میں کی گئیں۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: تسنیم نیوز کی رپورٹ کے مطابق، غزہ پٹی کے جنوب میں واقع رفح میں صیہونی فوج کی جانب سے آج کی گئی جارحیت کے بعد، غاصب حکومت کے منصوبوں سے واقف ایک ذریعے نے سی این این سے گفتگو میں دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل کی کارروائی غزہ پٹی کے جنوب میں واقع رفح میں محدود پیمانے پر کی گئی اور یہ جارحیت حماس پر دباؤ ڈالنے کے لئے انجام دی گئی ہے۔

اس ذریعہ کا حوالہ دیتے ہوئے سی این این نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ پیر کو امریکی صدر جو بائیڈن اور اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو کے درمیان ہونے والی ٹیلیفونی گفتگو سے قبل اسرائیل نے رفح کے مشرق کو خالی کرنے اور رفح میں آپریشن کرنے کے اپنے منصوبے سے آگاہ کردیا تھا۔

مذکورہ ذریعے نے رفح میں صہیونی فوج کی جارحیت کو انتہائی محدود قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ رفح پر کوئی بڑا حملہ نہیں ہے۔

ایسے حالات میں کہ جب غزہ پٹی میں مظلوم فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیت اور جرائم اپنے 214ویں دن میں داخل ہوچکے ہیں، صیہونی حکومت ڈیڑھ ملین سے زائد بے گھر افراد کی رہائش گاہ رفح کو نشانہ بنا رہی ہے اور اس علاقے پر فضائی حملے  کیے.

مصری میڈیا نے منگل کی صبح جو تصاویر شائع کیں ان میں رفح پر صیہونی حکومت کے حملوں کی شدت بیان کی گئی ہے۔

ٹیگس