اسرائیلی فوج کے چھاتہ بردار بریگیڈ کے متعدد ریزرو فوجیوں نے جنوبی غزہ کے علاقے رفح میں آپریشن کی تیاری کے لیے فوجی احکامات ماننے سے انکار کر دیا ہے۔
فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی آنروا نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت جنوبی غزہ میں واقع شہر رفح میں ایک بڑی کارروائی کے لئے خود کو آمادہ کر رہی ہے-
فلسطینی گروہوں نے ایک بیان میں رفح شہر پر زمینی حملے کے تباہ کن نتائج اور انسانی المیہ رونما ہونے کے بارے میں خبردار کیا ہے
تحریک حماس نے تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ استقامت کے جوان ، رفح پر غاصبوں کی کسی بھی طرح کی کارروائی کا جواب دینے کے لئے پوری طرح تیار ہیں۔
فلسطینی گروہوں نے جارح صیہونی فوج کا مقابلہ کرنے کے لئے اپنی آمادگی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ رفح پر اسرائیل کے ممکنہ فوجی حملے کا وہ ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔
فلسطین کی تحریک حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ رفح پر حملے کے بارے میں واشنگٹن کا موقف منافقانہ ہے۔
غزہ کے بعد رفح اور خان یونس کے کئی علاقوں پر اسرائیلی جنگی طیاروں نے بمباری کی ہے ۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نےغزہ پر حملے فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
امریکی نیوز ویب سائٹ نے گمنام حکام کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ رفح میں اسرائیل کی فوجی کارروائی، تل ابیب کے حوالے سے امریکی پالیسی میں تبدیلی کا باعث بن سکتی ہے۔
غاصب صیہونی حکومت کے پریس ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی حکام نے غزہ اور خاص طور سے غزہ کے جنوب میں واقع رفح کے خلاف جنگ جاری رکھے جانے سے اتفاق کر لیا ہے۔