مقبوضہ فلسطین کی غاصب صیہونی حکومت کی جارح فوج کے غزہ کے خلاف جاری وحشیانہ حملوں میں مزید اٹھائیس فلسطینی شہری شہید ہو گئے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اعلان کیا ہے کہ وہ صیہونی حکومت کی جانب سے بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی کے بارے میں نئی تحقیقات انجام دے گا۔
غزہ کی پٹی میں فلسطینی حکومت کے انفارمیشن آفس کے ڈائریکٹر نے اس بات پر زور دیا کہ صہیونی فوج کے حملوں کی وجہ سے ہر روز قحط میں اضافہ ہو رہا ہے۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ کے لوگوں کو ماحولیات کی بد ترین صورت حال کا سامنا ہے۔
فلسطینی کی تحریک استقامت کے مختلف گروہوں نے غزہ کے اطراف میں صیہونی حکومت کے ناحل عوز فوجی مرکز کو مارٹر گولوں سے نشانہ بنایا ۔
پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت ایک غیر معمولی سانحہ ہے جس کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔
غزہ کے خلاف نئی صیہونی وحشیانہ جارحیت میں مزید متعدد فلسطینی شہری شہید و زخمی ہو گئے ہیں۔
پاکستان کے وزیراعظم نے کہا ہے کہ عالمی برادری صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم کی فوری طور پر روک تھام کرے۔
ایران کے قائم مقام وزیرخارجہ علی باقری کنی اور سعودی عرب کے وزیرخارجہ فیصل بن فرحان نے ٹیلی فونی رابطے میں باہمی تعاون کے فروغ پر تاکید کی ہے۔
اقوام متحدہ کے امدادی ادارے انروا کے ترجمان نے عالمی برادری سے رفح پاس فوری طور پر کھلوانے کا مطالبہ کیا ہے۔