May ۲۶, ۲۰۲۴ ۱۶:۳۷ Asia/Tehran
  • صیہونی قیدیوں کے اہل خانہ کا تل ابیب میں زبردست مظاہرہ، غزہ میں جنگ بندی اور اپنے قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ

صیہونی قیدیوں کے گھر والوں نے تل ابیب میں زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا اور اس کے اختتام پر جاری ہونے والے بیانيے میں غزہ میں جنگ بندی اور اپنے قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

سحر نیوز/ دنیا: فلسطینی نیوز ایجنسی سما کی رپورٹ کے مطابق صیہونی قیدیوں کے گھروالوں نے تل ابیب میں نیتن یاہو کی جنگی کابینہ کے خلاف زبردست مظاہرہ کیا اور مظاہرے کے اختتام پر ایک بیانیہ جاری کیا جس میں اعلان کیا کہ جنگ کے خاتمے کا سمجھوتہ ہی ان کے پیاروں کو واپس لا سکتا ہے۔

ایناو زنگاوکر کہ جس کا بیٹا ماتان غزہ میں ہے ، سنیچر کی رات تل ابیب میں صیہونی قیدیوں کی رہائی کے لئے ہونے والے احتجاجی مظاہرے کے اختتام پر کہا کہ سمجھوتے کی شرطیں تبدیل نہيں ہوئی ہيں اور قیدیوں کی رہائی کا واحد راستہ جنگ کا سلسلہ بند کرنا ہے۔

زنگاوکر نے قیدیوں کی واپسی کے سلسلے میں صیہونی کابینہ کی شکست کی وضاحت کرتے ہوئے نیتن یاہو کی کابینہ سے مطالبہ کیا کہ وہ حماس کے ساتھ سمجھوتہ کرے۔

میڈیا ذرائع نے سنيچر کی رات رپورٹ دی کہ صیہونیوں نے مقبوضہ فلسطین کے مختلف شہروں میں مظاہرے کر کے صیہونی حکومت کے وزیراعظم نیتن یاہو کو قاتل قرار دیا۔

اس سے قبل صیہونی میڈیا نے رپورٹ دی تھی کہ تل ابیب ، مقبوضہ بیت المقدس ، قیساریہ اور حیفا شہروں میں ہزاروں افراد نے صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف مظاہرے کئے۔

اس درمیان مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں تازہ ترین سروے میں کہا گیا ہے سڑسٹھ فیصد صیہونی غزہ کی پٹی سے صیہونی قیدیوں کی واپسی کے معاملے میں وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی کابینہ سے مایوس ہیں اور ان کا خیال ہے کہ یہ کابینہ اس سلسلے میں خاطر خواہ کوششیں نہیں کر رہی ہے۔

صیہونی چینل 12 پر شائع ہونے والی مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی تازہ ترین رائے شماری کے نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ ٪67 صیہونی اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ جنگ کے اس مرحلے میں صیہونی حکومت کا آخری ہدف صیہونی قیدیوں کی واپسی ہونا چاہیے۔

ان صہیونیوں کا خیال ہے کہ نیتن یاہو کی کابینہ غزہ کی پٹی میں صہیونی قیدیوں کی رہائی کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کر رہی ہے۔

ساتھ ہی %48 صیہونیوں کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت کی جنگی کابینہ کے رکن بینی گانٹز کو نیتن یاہو کی کابینہ کی پالیسیوں کے خلاف احتجاجاً جنگی کونسل سے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔

اس سے قبل صیہونی ٹیلی ویژن چینل کان نے بھی ایک سروے رپورٹ میں بتایا تھا کہ %74 صیہونی حکمران کابینہ سے مطمئن نہیں ہیں۔

ٹیگس