غزہ میں ہونے والی تباہی ناقابل بیان، قتل عام، تباہی، جنگی جرائم اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی ساری حدیں پار
فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی آنروا نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں ہونے والی تباہی ناقابل بیان ہے اور غزہ کی نصف سے زائد عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں۔
سحرنیوز/ عالم اسلام: ارنا کے مطابق فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی آنروا نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی سے ملبے ہٹانے میں برسوں لگ سکتےہيں، اور جنگ کی وجہ سے ہونے والے نفسیاتی صدمے سے نکلنے میں بھی برسوں کا وقت درکار ہوگا-
فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی نے زور دے کر کہا کہ فلسطینیوں کے رنج و مصائب کا خاتمہ ہونا چاہئے-
غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کی جارحیت کے آغاز کو دوسو انچاس دن گزر چکے ہیں اور صیہونی حکومت اس دوران کوئی کامیابی اور نتیجہ حاصل کئے بغیر اپنے اندرونی اور بیرونی بحرانوں میں دن بہ دن دھنستی جا رہی ہے-
اس عرصے میں صیہونی حکومت نے غزہ کے علاقے میں قتل عام، تباہی، جنگی جرائم، بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی، امدادی تنظیموں پر بمباری اور قحط کی صورتحال پیدا کرنے کے علاوہ، کچھ حاصل نہیں کیا ہے۔
غزہ کی پٹی میں فلسطینی وزارت صحت کے اعلان کے مطابق صیہونی حکومت کے جارحانہ حملوں کے آغاز سے اب تک فلسطینی شہداء کی تعداد سینتیس ہزار ایک سو تیس اور زخمیوں کی تعداد چوراسی ہزار سات سو پندرہ تک پہنچ گئی ہے۔