غزہ: ناصر میڈیکل کمپلیکس کے برن ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ حسن حمدان اپنے گھر کے تمام افراد سمیت شہید
غزہ کے مختلف علاقوں پر جارح صیہونی فوج کے ہوائی حملوں میں چوبیس فلسطینی شہید ہوگئے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: صیہونی فوج کے بمبار طیاروں کے حملوں میں جنوبی غزہ کے علاقے حی الرزقا ميں تین بچوں سمیت پانچ فلسطینی شہید ہوگئے - غزہ کے شہری دفاع کے ادارے نے اعلان کیا ہے کہ شہر غزہ کے ہی الشیخ رضوان علاقے پر ہوائی حملے کے نتیجے میں سات فلسطینی شہید اور پانچ دیگر زخمی ہوئے ہيں-
کچھ گھنٹے قبل بھی صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں نے وسطی غزہ کے علاقے دیرالبلح پر بمباری کی جس کے نتیجے میں بارہ افراد منجملہ غزہ کے ناصر میڈیکل کمپلیکس کے برن ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ حسن حمدان بھی اپنے گھر کے تمام افراد سمیت شہید ہوگئے-
فلسطینی ذرائع نے غزہ کے جنوبی علاقے رفح میں متعدد دھماکے سنے جانے کی خبر دی ہے- ان ذرائع کے مطابق صیہونی حکومت کے ٹینکوں اور بکتر بند گاڑیوں نے غزہ کے مشرقی علاقے الشجاعیہ میں مسجد المہدی پر فائر کھول دیئے-
جنوبی غزہ کے تل الہواء علاقے کو بھی صیہونی فوجیوں نے نشانہ بنایا ہے- ساتھ ہی فلسطینی ذرائع نے شہر غزہ کے الزرقہ علاقے میں رہائشی کمپلکس پر بھی صیہونی فوج کے حملے کی خبردی ہے-
اس سلسلے میں عالمی ادارہ صحت کے علاقائی ڈائریکٹر حنان بلخی نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں پر صیہونی حکومت کی فوج کے وسیع حملوں کی وجہ سے اس علاقے میں امداد رسانی کی موجودہ صورتحال انتہائی نامناسب اور ناکافی ہے- انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ہم غزہ میں امداد کی کمی کا مشاہدہ کر رہے ہیں، کہا کہ اس علاقے کے لیے امداد کی ترسیل کا عمل بہت ناکافی اور غیر مستحکم ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے علاقائی ڈائریکٹر نے غزہ میں امدادی سامان کے غزہ میں داخلے کی راہ میں صیہونی حکومت کی طرف سے روڑے اٹکائے جانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس بات کا مشاہدہ کر رہے ہیں کہ امدادی کارکنوں کے لیے ضرورت مند فلسطینیوں میں امداد کی تقسیم کا عمل انتہائی ناگفتہ بہ صوتحال سے دوچار ہے-
بلخی نے غزہ کی پٹی پر صیہونی جرائم کے خاتمے کے لیے مستقل راہ حل تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کے ممالک کو اس سیاسی بحران کے حل کے لیے مزید اقدامات کرنے چاہیں۔
غزہ کی پٹی پر تقریباً نو ماہ کی بے نتیجہ جارحیت کے بعد بھی صیہونی حکومت ، اس علاقے میں جرائم، قتل عام، تباہی، جنگی جرائم، بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی، امدادی تنظیموں پر بمباری اور قحط و بھوک مری مسلط کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔