غزہ پر اسرائیل کی جانب سے ممنوعہ ہتھیاروں کا استعمال، شہدا کی تعداد 38600 سے تجاوز کرگئی
صیہونی دہشتگرد لگاتار دوسو چوراسی ویں دن تھرمل اور کیمیائی میزائلوں اور بموں جیسے غیر روایتی اور ممنوعہ ہتھیاروں سمیت متعدد قسم کے اسلحوں سے غزہ میں فلسطینی شہریوں کے خلاف اپنے نسل کشی کے عمل کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
سحرنیوز/عالم اسلام: غزہ میں فلسطینی حکومت کے میڈیا آفس نے پیر کے روز اعلان کیا کہ یہ ہتھیار شہداء اور متاثرین کی جلد اور جسم کے اندر میں کیمیائی فعل و انفعالات کا باعث بنتے ہیں، جس سے متاثرین بری طرح جھلس جاتے ہیں اور 27 گھنٹے سے بھی کم وقت میں ان کی موت واقع ہو جاتی ہے۔
غزہ میں فلسطینی وزارت صحت نے اپنے تازہ ترین اعدادوشمار میں بتایا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صیہونی دہشتگردوں نے غزہ کے شہریوں کے خلاف قتل عام کے مزید تین بڑے جرائم کا ارتکاب کیا جس کے نتیجے میں اسی فلسطینی شہید ہو اور دوسو سولہ زخمی ہو گئے ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت کے بیان کے مطابق غزہ میں صیہونی حکومت کی وحشیانہ جارحیت کے نتیجے میں 7 اکتوبر سے اب تک 38,664 شہید اور 89,097 زخمی ہو چکے ہیں اور اس طرح شہیدوں اور زخمیوں کی تعداد ایک لاکھ ستائیس ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔