Jul ۲۳, ۲۰۲۴ ۱۵:۴۱ Asia/Tehran
  • کیا شام میں دہشتگرد ایک بار پھر اٹھانے لگے ہیں سر؟ اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے کی رپورٹ سے مچا ھڑکم

شام کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے گیبئر پیڈرسن نے شام میں دہشتگردی اور داعش کے دہشتگردوں کے حملوں اور عام شہریوں کی جان کا خطرہ بڑھنے کی بابت خبردار کیا ہے۔

سحرنیوز/عالم اسلام: شام کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے گیبئر پیڈرسن نے سلامتی کونسل میں کہا ہے کہ شام میں داعش کے دہشتگردوں کے حملے کا خطرہ بڑھ رہا ہے اور عام شہریوں کی جان کو خطرہ لاحق ہے جن کی حالت اس وقت بھی نہایت ابتر ہے۔ گیبئر پیڈرسن نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ شام دہشتگردوں، مسلح گروہوں اور بیرونی فوجیوں سے بھرا ہوا ہے۔

اقوام متحدہ کے اعلان کے مطابق اب تک تقریبا پانچ لاکھ افراد شام میں ہونے والی جھڑپوں میں مارے جا چکے ہيں اور اس ملک کی نصف آبادی دربدر ہوگئی ہے۔ داعش دہشتگرد گروہ نے دوہزار چودہ ميں شام و عراق کے ایک بڑے علاقے پر قبضہ کر لیا تھا لیکن تین سال کی جنگ و جدوجہد کے بعد دوہزار سترہ میں اسے عراق میں شکست ہوئي تاہم وہ عراق و شام کے ویرانوں ميں اب بھی موقع کی تلاش میں ہے۔

گیبئر پیڈرسن نے اسی سلسلے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو شام کی سیکورٹی صورت حال کی بابت خبردار کیا ہےاسرائیل برسوں سے شام ميں ایران سے متعلق اہداف پر حملہ کررہا ہے لیکن غزہ جنگ جاری رہنے اور حزب اللہ لبنان اور اسرائیلی فوجیوں کے درمیان جھڑپیں شروع ہونے کے بعد سے ان حملوں میں اضافہ ہوگيا ہے۔

 

ٹیگس