Aug ۰۷, ۲۰۲۴ ۱۷:۴۸ Asia/Tehran
  • یحیی السنوار کا انتخاب صہیونی دشمن کے لیے سخت پیغام

یحیی السنوار کا انتخاب صہیونی دشمن کے لیے ایک مضبوط پیغام ہے کہ تحریک حماس اب بھی مضبوط اور متحد ہے۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: فلسطینی گروہوں حزب اللہ لبنان اور یمن کی تحریک انصاراللہ نے کہا ہے کہ حماس کے سربراہ کی حیثیت سے یحیی السنوار کا انتخاب اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ فلسطینی رہنماؤں کو شہید کرنے کی صیہونی حکومت کی سفاکانہ پالیسی ناکام ہوگئی ہے۔

فلسطین کی تحریک جہاد اسلامی نے تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ کے طور پر یحیی السنوار کے انتخاب کے لئے اس تحریک ميں اپنے بھائیوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ قیادت کے خلا کو پر کرنے میں تحریک حماس کی کامیابی نے ثابت کردیا ہے کہ صیہونی حکومت اس تحریک کے ڈھانچے کو ذرہ برابر بھی نقصان نہیں پہنچا سکی ہے-

اس گروپ نے اس بات پر زور دیا کہ یہ انتخاب صہیونی دشمن کے لیے ایک مضبوط پیغام ہے کہ تحریک حماس اب بھی مضبوط اور متحد ہے-

عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین نے بھی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے نئے سربراہ کے انتخاب کے ردعمل میں ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم یحیی السنوار کی کامیابی کے خواہاں ہیں کہ جنہوں نے شہید اسماعیل ہنیہ کی جگہ یہ ذمہ داری سنبھالی ہے۔

حزب اللہ لبنان نے بھی منگل کی رات کو فلسطین کی تحریک حماس کے نئے سربراہ انتخاب کے تعلق سے ایک بیان میں کہا کہ محصور غزہ کی پٹی سے یحیی السنوار کا انتخاب اس بات پر مہر تصدیق ہے کہ مزاحمت کاروں کو قتل کرکے بھی صیہونی دشمن اپنے اہداف کے حصول میں ناکام ہوئے ہیں اور ان کو کوئی بھی مقصد حاصل نہیں ہوا ہے ۔

لبنان کی العہد نیوز سائٹ کےمطابق حزب اللہ لبنان نے اس بیان میں السنوار کو، اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے نئے سربراہ اور شہید اسماعیل ہنیہ کے جانشین کے طور پر ان کے انتخاب پر مبارکباد پیش کی ہے۔ اس بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ انتخاب صیہونی دشمن اور امریکہ اور اس کے دیگر اتحادیوں کے لیے ایک ٹھوس اور فیصلہ کن پیغام ہے کہ حماس اپنے فیصلوں میں پوری طرح ہم آہنگ اور متحد ہے اور اپنے بنیادی اصولوں پر ثابت قدم ہے-

یمن کی تحریک انصار اللہ نے بھی یحیی السنوار کو فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ کے طور پر منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کی ہے۔ یمن کی تحریک انصار اللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے مزید کہا کہ ہم خداوند متعال سے دعا گو ہیں کہ وہ صہیونی دشمن کے ساتھ جنگ ​​کے اس تاریخی مرحلے میں کمانڈر السنوار کی مدد فرمائے، تاکہ وہ اپنی ذمہ داری کو پوری کر سکیں۔

اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ شہید اسماعیل ہنیہ کی جگہ یحیی سنوار کو تحریک کے سیاسی بیورو کا نیا سربراہ منتخب کیا گیا ہے۔ ابو ابراہیم کے نام سے معروف باسٹھ سالہ یحیی السنوار دو دہائی سے زیادہ عرصے تک اپنی زندگی کا حصہ صیہونی دہشتگردوں کی جیل میں گزار چکے ہیں۔ صیہونی حکومت نے انہیں چار مرتبہ عمر قید کی سزا سنانے کے علاوہ پچیس سال قید کی سزا سنائی تھی۔

صیہونی حکومت یحیی السنوار کو سات اکتوبر کو شروع ہونے والے طوفان الاقصی آپریشن کا ماسٹر مائنڈ سمجھتا ہے۔ صیہونی حکومت نے انہیں پچھلے دس برسوں میں شہید کرنے کی لاکھ ناکام کوشش کی لیکن غزہ میں ان کا انتخاب اس بات کی دلیل ہے کہ وہ پوری قوت کے ساتھ فلسطینی مجاہدین کی قیادت کررہے ہیں۔

ٹیگس