یمنی مسلح افواج کی بڑی کارروائی، امریکہ کے دو جنگی جہازوں پر میزائل اور ڈرون حملے
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے بحیرہ احمر میں امریکا کے دو جنگی جہازوں سمیت تین بحری جہازوں پر حملے کی خبردی ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: المسیرہ کی رپورٹ کے مطابق یمن کی مسلح افواج کے ترجمان بریگیڈیئر یحیی سریع نے بتایا ہے کہ یمنی افواج نے بحیرہ احمر میں ایک دن میں تین کارروائیاں انجام دی ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے بتایا ہے کہ ایک بحری جہاز CONSTSHIP ON مقبوضہ فلسطین کی بندرگاہوں کی طرف جانے پر عائد پابندی کی خلاف ورزی کررہا تھا کہ اس پر بیلسٹک میزائلوں اور ڈرون طیارے سے حملہ کیا گیا۔
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے بتایا کہ ایک امریکی جنگی جہاز "کول" کو خلیج عدن میں کامیاب ڈرون حملے کا نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ امریکا کے ایک اور جنگی بحری جہاز "لابون" پر بیلسٹک میزائل سے حملہ کیا گیا۔
یحیی سریع نے بتایا کہ ان دونوں جنگی بحری جہازوں پر اس وقت حملہ کیاگیا جب وہ ہمارے آپریشنل زون کو عبور کرکے، اسرائیلی دشمن کی مدد کے لئے بحیرہ احمر کے شمال کی طرف جانے کی کوشش کررہے تھے۔
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے بتایا کہ امریکا کے یہ دنوں بحری جہاز ہمارے میزائلوں اور ڈرون طیاروں کا مقابلہ کرنے میں ناکام رہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی دشمن کی حمایت میں سمندری آپریشنل زون میں امریکا کی ہر قسم کی فوجی نقل و حرکت دشمنانہ اقدام شمار ہوتی ہے بنابریں ہم ایسی حرکت کرنے والے کسی بھی بحری جہاز پر حملہ کرنے سے دریغ نہیں کریں گے۔
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے کہا کہ جب تک غزہ پر حملوں کا سلسلہ بند نہیں ہوجاتا اور فلسطینیوں کا محاصرہ پوری طرح ختم نہیں ہوجاتا، اس وقت تک بحیرہ احمر میں ہماری فوجی کارروائياں جاری رہیں گی۔