صیہونی فوجیوں اور فلسطینی مجاہدین کے درمیان شدید جھڑپیں، صیہونی فوجی پیچھے ہٹنے پر مجبور
مقبوضہ فلسطین کی غاصب صیہونی حکومت نے آج بھی غزہ کے مختلف علاقوں کو ہدف قرار دیتے ہوئے بیت لاہیہ اور جبالیا کیمپ کو وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنایا۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: ارنا کی رپورٹ کے مطابق صیہونی فوج نے غرب اردن میں مختلف علاقوں منجملہ نابلس، طولکرم اور رام اللہ کو جارحیت کا نشانہ بنایا جبکہ ان علاقوں میں صیہونی فوجیوں اور فلسطینی مجاہدین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ فلسطین کی تحریک حماس کے فوجی بازو القسام بریگیڈ نے بھی ان جھڑپوں کی خبر دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ فلسطینی مجاہدین نے کئی علاقوں سے صیہونی فوجیوں کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا۔
دوسری جانب غزہ پر وحشیانہ صیہونی جارحیت کا سلسلہ آج بھی جاری رہا اور آج بھی دسیوں فلسطینی عام شہری شہید و زخمی ہو گئے۔
فلسطین کی ہلال احمر سوسائٹی کے ترجمان نے شمالی غزہ کی افسوسناک صورتحال اور صیہونی فوج کی جانب سے جاری اس علاقے کے محاصرے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ فلسطین کی غاصب صیہونی حکومت کے جارح فوجی زخمی فلسطینیوں تک طبی عملے کے افراد کو پہنچنے نہیں دے رہے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ صیہونی فوجی شمالی غزہ کے فلسطینیوں کو جنوبی غزہ جانے پر مجبور کر رہے ہیں جبکہ شمالی غزہ میں کسی بھی طرح کی امداد نہیں پہنچنے دی جا رہی ہے۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ مسلسل صیہونی جارحیت کے نتیجے میں شمالی غزہ کی حالت، بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے اور غزہ کے عوام کو غذائی اشیا اور طبی وسائل کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
المیادین ٹی وی نے بھی شمالی غزہ پر وحشیانہ صیہونی جارحیت کی رپورٹ دیتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ فلسطین کی غاصب صیہونی حکومت کی جارح فوج نے النصیرات کیمپ کے شمال میں واقع علاقوں پر شدید گولہ باری بھی کی ہے۔ ایک اور رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صیہونی فوج نے غرب اردن کے مختلف علاقوں پر بھی حملے کئے ہیں۔