مغربی کنارے پر صیہونی فوجیوں کے حملےجاری, شہدا کی تعداد میں اضافہ
مغربی کنارے پر غاصب صیہونی فوجیوں کے حملے مسلسل جاری ہیں۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین اور اس کے کیمپ پر جارح اسرائیلی فوج کا حملہ پندرہویں روز میں داخل ہوگیا ہے جب کہ قابض فوج نے مسلسل نویں روز بھی طولکرم اور اس کے کیمپ پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں اور مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں چھاپے مارے ہیں۔ قابض فوج نے شمالی مغربی کنارے میں نابلس کے جنوب میں واقع ایک قصبے پر بھی حملہ کیا ہے۔ یہ ایسے میں ہے کہ جب فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ کے ترجمان نبیل ابوردینہ نے فلسطینیوں کو بے گھر کرنے اور ان کی نسل کشی کے منصوبے کے مطابق مغربی کنارے میں فلسطینی عوام پر حملوں کا دائرہ وسیع کرنے کے غاصب صیہونی حکومت کے اقدامات کے بارے میں خبردار کیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مغربی کنارے میں غاصب صیہونی حکومت کی دشمنانہ پالیسیوں کے نتیجے میں اب تک انتیس فلسطینی شہید ہوچکے ہیں اور سیکڑوں کو زخمی اور قیدی بنایا گیا ہے جبکہ جارح فوج نے اپنے جارحانہ حملوں میں جنین اور طولکرم کیمپوں میں رہائشی علاقوں کو تباہ اور دسیوں افراد کو بے گھر کردیا ہے-
ابو ردینہ نے مطالبہ کیا کہ قبل اس کے کہ دیر ہوجائے امریکہ فوری مداخلت کرے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ قابضین کی کارروائیاں جاری رہنے سے حالات مزید بگڑ جائیں گے اور اس کی قیمت سب کو چکانا پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام اپنی سرزمین سے بے گھر کئے جانے اور ایک متبادل وطن کی طرف جانے کے منصوبوں کے خلاف ڈٹ جائيں گے، اور صیہونیوں کی جانب سے فلسطینی عوام کو دھمکیاں دینا بے نتیجہ ہوگا جو مزید تباہی کا باعث بنے گا-فلسطینی ذرائع نے بتایا ہے کہ قابض فوج نے الخلیل کے علاقوں پر چھاپہ مار کر درجنوں افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ قابض فوج نے بیت لحم کے جنوب میں واقع الخضر قصبے میں بھی فلسطینیوں پر حملہ کیا ہے۔ فلسطینی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ قابض فوجیوں نے دوکان داروں کو دکانیں بند کرنے پر مجبور کیا اور فلسطینیوں پر صوتی بموں، زہریلی گیس اور آنسو گیس سے حملہ کیا جس سے متعدد افراد زخمی ہوگئے۔