حضرت امام علی علیہ السلام کی شہادت کا غم، سیکیورٹی کے سخت انتظامات، ماتمی جلوس اختتام پذیر
حضرت امام علی علیہ السلام کی شہادت کے موقع پر آج اسلامی جمہوریہ ایران ، عراق، پاکستان اور ہندوستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں مجالسِ عزا کا سلسلہ جاری جاری ہے اور ماتمی جلوس نکالےگئے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران، مشہد مقدس اور قم سمیت ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں آج مجالسِ عزا منعقد ہوئیں اور ماتمی جلوس نکالے گغے۔ جبکہ عراق کے مقدس شہروں نجف اشرف، کربلائے معلی اور کاظمین اور سامرا میں لاکھوں افراد نے عزا داری کی اور اشک غم بہائے ۔
پاکستان اور ہندوستان کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں یومِ شہادتِ حضرت علی علیہ السلام کے موقع پر ماتمی جلوس نکالے گئے اور مجالسِ عزا منعقد ہوئیں۔
کراچی میں آج یومِ شہادتِ حضرت علی علیہ السلام کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوا۔
جلوس کے شرکاء نے ایم اے جناح روڈ پر نمازِ ظہرین ادا کی ۔ جلوس روایتی راستوں سے گزرتا ہوا کھارادر حسینیہ ایرانیاں امام بارگاہ پر ختم ہوا۔
مجلس و جلوس کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، جلوس کی طرف آنے والی سڑکوں اور گلیوں کو کنٹینر لگا کر بند کردیا گیا ہے۔
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے مختلف شہروں میں ماتمی جلوس نکالے گئے۔ جلوس کے راستوں پر موبائل سروس بند ہے، جلوسوں اور مجالس عزا کی سیکیورٹی پر 1870 پولیس اہلکار تعینات کئے گئے۔
لاہور میں بھی یوم شہادت حضرت علی علیہ السلام کا مرکزی جلوس روایتی راستوں سے ہوتا ہوا اختتام پذیر ہوا اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ گلگت بلتستان میں یوم شہادت حضرت علی علیہ السلام کا مرکزی جلوس امام بارگاہ قاسم پورہ سے برآمد ہوا، جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا مرکزی امامیہ جامع مسجد پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔ جبکہ کوئٹہ اور پشاور میں بھی یومِ شہادتِ حضرت علی (ع) کے موقع پر ماتمی جلوسوں کی نگرانی کیلئے سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں ۔
کوئٹہ میں یوم علی کا مرکزی جلوس آج رات ساڑھے 9 بجے علمدا روڈ سے برآمد ہوگا جو سعیداحمد روڈ ، پرنس روڈ ، میکانگی روڈ سے ہوتا ہوا دوبارہ علمدار روڈ پر ختم ہوگا۔ جلوس کے روٹ پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور مغرب سے قبل دکانیں و مارکیٹیں سیل کردی گئیں۔
ہندوستان کے دارالحکومت دہلی، لکھنو،بنارس، علی پور اور حیدر آباد سمیت کئی شہروں میں شہادتِ حضرت علی علیہ السلام کے موقع پر ماتمی جلوس نکالے گئے اور مجالسِ عزا منعقد ہوئیں۔
19 رمضان المبارک سن 40 ہجری قمری کو جب مولود کعبہ حضرت علی علیہ السلام مسجد کوفہ میں حالت نماز میں تھے تو ابن ملجم مرادی ملعون نے زہر میں بجھی ہوئی تلوار سے آپ کے سرمبارک پر ضرب لگائی- سرمبارک پر ضربت لگتے ہی مولا نے آواز دی فزت و رب الکعبہ رب کعبہ کی قسم میں کامیاب ہو گیا۔ اور اس ضربت کی وجہ سے سپہ سالار فاتح خیبر، باب العلم اور داماد رسول (ص) حضرت علی (ع) 21 رمضان کو شہید ہو گئے۔
19، 21 اور 23 رمضان المبارک کی شبیں شب قدر کہلاتی ہیں اور مومنین ان راتوں میں اللہ کے حضور دعا اور راز و نیاز کرتے ہیں اور ساتھ ہی مولائے کائنات کے ایام شہادت پران کا غم مناتے ہیں۔
واضح رہے کہ 19 رمضان المبارک سن 40 ہجری قمری کو جب مولود کعبہ حضرت علی علیہ السلام مسجد کوفہ میں حالت نماز میں تھے تو ابن ملجم مرادی ملعون نے زہر میں بجھی ہوئی تلوار سے آپ کے سرمبارک پر ضرب لگائی- سرمبارک پر ضربت لگتے ہی مولا نے آواز دی فزت و رب الکعبہ رب کعبہ کی قسم میں کامیاب ہو گیا۔ اور اس ضربت کی وجہ سے سپہ سالار فاتح خیبر، باب العلم اور داماد رسول (ص) حضرت علی (ع) 21 رمضان کو شہید ہو گئے۔
سحر عالمی نیٹ ورک غم و اندوہ کے اس موقع پر اپنے تمام سامعین، ناظرین اور کرم فرماوں کی خدمت میں دلی تعزیت و تسلیت پیش کرتا ہے۔