غزہ پر صیہونی حکومت کے فضائی حملوں میں متعدد فلسطینی شہید اور زخمی
غزہ پٹی میں جاری غاصب صیہونی حکومت کے فضائی حملوں میں مزید دسیوں فلسطینی شہید اور زخمی ہو گئے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: آج جنوبی غزہ پٹی کے شہر خان یونس کے مختلف علاقوں پر بمباری کے نتیجے میں سترہ افراد شہید ہو گئے۔ خان یونس میں البریم خاندان سے تعلق رکھنے والے ایک رہائشی مکان پر بمباری کے نتیجے میں گیارہ فلسطینی عام شہری شہید ہوگئے۔ خان یونس کے مشرق میں واقع قصبے بنی سہیلا میں پناہ گزینوں کے خیموں پر بمباری کے نتیجے میں بھی متعدد افراد شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔ ریسکیو فورسز اس وقت ملبے سے شہداء کی لاشیں نکالنے اور زخمیوں کو طبی مراکز منتقل کرنے کی کوششیں کر رہی ہیں۔ فلسطینی ذرائع نے یہ بھی اعلان کیا کہ قابض فوج نے غزہ میں 37 امدادی مراکز کو نشانہ بنایا اور ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی نے بھی کہا کہ غزہ میں اب امداد کا عمل تقریبا رک چکا ہے۔ دریں اثنا، غزہ کے انفارمیشن سینٹر کے مطابق صیہونی ٹولا غزہ کے لوگوں پر بھوک مسلط کرنے کے مقصد کے تحت منصوبہ بند اور منظم طریقے سے بیکریوں، امدادی مراکز، فوڈ بینکوں، فارموں، پانی کے کنوؤں اور خوراک ذخیرہ کرنے مقامات کو نشانہ بنا رہا ہے۔

دریں اثناء اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) نے ہفتے کے روز اپنی جاری کردہ بیان میں خبردار کیا ہے کہ غزہ پٹی میں بچوں کو بھوک، بیماری اور موت کے بڑھتے ہوئے خطرے کا سامنا ہے۔ یونیسیف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین رسل نے بیان میں کہا کہ گزشتہ دو ماہ کے دوران غزہ میں بچوں کو مسلسل بمباری کا نشانہ بنایا گیا ہے اور وہ ضروری سامان، خدمات اور اہم طبی امداد سے محروم ہیں، محاصرہ جاری ہے اور انسانی امداد کو داخل ہونے سے روکا جا رہا ہے۔ ان بچوں کے لیے بھوک، بیماری اور موت کا خطرہ ہر روز بڑھتا جا رہا ہے اور کوئی بھی چیز اس صورت حال کا جواز پیش نہیں کر سکتی۔ رسل نے غزہ کی ناکہ بندی کو فوری طور پر ختم کرنے، تجارتی سامان اور انسانی امداد کے آزادانہ داخلے، قیدیوں کی رہائی اور بچوں کی جانوں کے تحفظ پر بھی زور دیا۔