غزہ فروخت کےلئے نہیں ہے، ٹرمپ کو حماس کا منہ توڑ جواب
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کے جواب میں کہ جس میں واشنگٹن کی جانب سے غزہ کی پٹی پر قبضہ کرنے اور اسے فری زون میں تبدیل کرنے کی خواہش کا اظہار کیا گیا تھا، حماس نے زور دےکر کہا ہے کہ غزہ فروخت کے لیے نہیں ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: حماس کے سیاسی بیورو کے رکن باسم نعیم نے ایک بیان میں مزید کہا کہ غزہ، فلسطینی سرزمین کا ایک اٹوٹ حصہ ہے اور یہ ایسی جائیداد یا ملکیت نہیں ہے جسے آزاد منڈی میں فروخت کیا جا سکے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو قطر میں ہونے والی ایک تجارتی کانفرنس میں، غزہ کو اپنے تسلط میں کرنے کے واشنگٹن کے رجحان کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ غزہ کو ایک آزاد علاقے میں تبدیل کر دے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی علاقوں میں اب بچانے کے لئے کچھ نہیں رہ گيا ہے اور وہاں زندگي کی کوئی امید باقی نہیں بچی ہے- ٹرمپ نے پہلی بار فروری دوہزار پچیس میں اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے ساتھ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس میں غزہ کے بارے میں اپنے متنازعہ خیال کا انکشاف کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ غزہ کو مشرق وسطی کے خوبصورت خطے میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔
ٹرمپ کے اس منصوبے کو عالمی سطح پر مذمت کا سامنا کرنا پڑا اور فلسطینیوں، عرب ممالک اور اقوام متحدہ نے اعلان کیا کہ یہ اقدام نسلی تطہیر کے مترادف ہوگا۔