شام پر اسرائیلی جارحیت کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شام پر اسرائیل کے حملوں کے بارے میں اپنا ہنگامی اجلاس تشکیل دے کر عام شہریوں کے خلاف جارحانہ حملوں سے پیدا ہونے والی صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور ان حملوں کی مذمت کی۔
سحرنیوز/عالم اسلام: اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب امیر سعید ایروانی نے شام کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کے حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔ انھوں نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت علاقائی امن و استحکام کے خلاف سنجیدہ خطرہ بن چکی ہے۔ اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب امیر سعید ایروانی نے شام کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیت کو ایران کے خلاف بارہ روزہ جنگ و جارحیت کا ہی سلسلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ شام کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کے حملے بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے منشور کے خلاف ہیں۔انھوں نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت کو امریکہ کی بے تحاشا اندھی حمایت حاصل ہے جس کی بنا پر وہ ہر قسم کی جارحیت کا ارتکاب کر رہی ہے اور اس نے دانستہ طور پر ایران کی پرامن ایٹمی تنصیبات کو نشانہ بنایا جبکہ ایران کی ایٹمی سرگرمیاں آئی اے ای اے کی نگرانی میں جاری رہی ہیں اور ایران سیف گارڈ معاہدے پر عمل کرتا رہا ہے اور یہی نہیں بلکہ غاصب صیہونی حکومت نے غیر فوجی تنصیبات منجملہ اسپتالوں رہائشی علاقوں پر بھی حملے کئے جس کے نتیجے میں گیارہ سو سے زائد نہتھے عام شہری شہید ہوئے جن میں اکتالیس بچے اور ایک سو چھبیس عورتیں شامل ہیں اور یہ ناقابل انکار حقائق غاصب صیہونی حکومت کی جارحانہ اور وحشیانہ ماہیت کو بخوبی ثابت کرتے ہیں۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے بھی سلامی کونسل کے چیئرمین کی حیثیت سے دمشق، درعا اور سویدا پر غاصب صیہونی حکومت کی جارحیت کی کڑی مذمت کی ۔ انھوں نے کہا کہ مشرق وسطی و مغربی ایشیا میں بدامنی کی ذمہ دار غاصب صیہونی حکومت ہے اور شام پر اس کے حملے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں جن سے شام کا امن و استحکام خطرے سے دوچار ہو گیا ہے۔ عاصم افتخار احمد نے کہا کہ شام، لبنان، غزہ اور ایران کے خلاف جارحیت کا ذمہ دار اسرائيل ہے اور اس کے خلاف قانونی کاروائی ہونی چاہئے۔
اقوام متحدہ میں چین کے نمائندے نے بھی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں کہا کہ بیجنگ شام کے خلاف اسرائیل کے حملوں کی شدید مذمت کرتا ہے۔اقوام متحدہ میں روسی مندوب نے بھی شام پر اسرائیل کے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے اور شام کی موجودہ حکومت ، مذہبی اقلیتوں کو دھمکا رہی ہے اور غیر ملکی دہشت گرد مذہبی اقلیتوں پر حملے کر رہے ہیں ۔ اس سے قبل ایسی ہی صورت حال کا عراق میں بھی مشاہدہ کیا جا چکا ہے۔