Aug ۰۸, ۲۰۲۵ ۱۵:۱۷ Asia/Tehran
  • غزہ پر قبضے کو صیہونی کابینہ کی منظوری، دنیا خاموش

صہیونی کابینہ نے غزہ پر مکمل قبضے کے منصوبے کی منظوری دے دی۔

سحرنیوز/عالم اسلام: رپورٹ کے مطابق، صیہونی وزیر اعظم نتن یاہو کی سربراہی میں صہیونی حکومت نے غزہ شہر پر مکمل کنٹرول کے لیے فوجی کارروائی کی حکمت عملی تیار کر لی جس کے بعد اسرائیلی کابینہ نے بھی تجویز کو منظوری دے دی۔

مغربی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فوج غزہ شہر کا کنٹرول سنبھالنے کی تیاری کر رہی ہے۔

تل ابیب کا مقصد غزہ میں غیر فوجی حکومت قائم کرنا ہے جہاں حماس اور فلسطینی خود مختار ادارے کا کوئی وجود نہ ہو۔

آکسیوس کے صحافی باراک راوید نے ایک صہیونی اہلکار کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس منصوبے میں غزہ شہر سے عام شہریوں کو نکالنے کے بعد زمینی حملہ شروع کیا جائے گا۔

دوسری جانب فلسطینی مزاحمتی گروہوں نے صہیونی وزیراعظم نتن یاہو کی جانب سے غزہ پر مکمل قبضے کے بیانات پر مشترکہ طور پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔

مقاومتی گروہوں کا کہنا ہے کہ نتن یاہو کے دعوے صہیونی حکومت کی سیاسی اور میدان جنگ میں بدترین شکست کی نشاندہی کرتے ہیں، کیونکہ دو سال کی جنگ کے باوجود وہ اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔

مزاحمت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ ایک خالی علاقہ نہیں بلکہ شہداء اور مجاہدین کی مقدس زمین ہے، جسے کسی بھی صورت میں خالی سمجھ کر قبضہ کرنے کی کوشش ایک سنگین غلطی ہوگی۔

ایسے کسی بھی اقدام سے نیا بحران جنم لے گا اور جو اس میں آگے بڑھے گا اسے بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا۔

مزاحمتی گروہوں نے مزید واضح کیا کہ غزہ نہ تو تل ابیب کے زیر انتظام آئے گا اور نہ ہی کسی دوسرے غیر ملکی دارالحکومت کے زیر کنٹرول ہوگا بلکہ اسے وہاں کے مقاومتی عوام کی مرضی اور ارادے کے مطابق چلایا جائے گا۔

مقاومتی تنظیمیں متحد ہیں اور ہر قسم کے قبضے کی کوشش کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔

عسکری کارروائی کے ذریعے اپنے یرغمالیوں کی رہائی کا خواب دیکھنا غلط فہمی ہے، کیونکہ قیدی صرف مذاکرات اور بھاری قیمت کی ادائیگی کے ذریعے ہی آزاد ہوسکیں گے۔

ٹیگس