Aug ۰۹, ۲۰۲۵ ۰۷:۱۳ Asia/Tehran
  • اسرائیل امریکی بموں سے غزہ میں نسل کشی کر رہی ہے؛ ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ

صحت کی عالمی تنظیم نے بتایا ہے کہ غزہ میں پانچ برس سے کم عمر کےبارہ ہزار بچے فاقہ کشی اور بھکمری سے دوچار ہیں۔ دوسری طرف ہیومن رائٹس واچ نے اپنی تازہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیلی حکومت امریکی ہتھیاروں اور بموں سے غزہ کے عوام کی نسل کشی کررہی ہے۔

سحرنیوز/عالم اسلام: عالمی تنطیم ڈبلو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل نے بتایا ہے کہ غزہ میں، جولائی ميں پانچ سال سے کم عمرکے ہزار بچوں کے فاقہ کشی میں مبتلا ہونے کی رپورٹ ملی ہے۔ڈبلو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل نے یہ بات جنیوا میں ایک نشست سے خطاب میں بتائی ہے۔ صحت کی عالمی تنظیم ڈبلو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس اڈھا نوم نے غزہ میں بلاتاخیر وسیع پیمانے امداد پہنچانےکی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ غزہ میں حالات بہت المناک ہوچکے ہیں۔ 
دوسری طرف انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے اپنی تازہ رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کے کم سے کم دو اسکولوں پرجن میں بے گھر ہونے والے فلسطینی شہری پناہ گزین تھے، امریکی بموں سے حملہ کیا ہے۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائيلی حکومت نے غزہ میں یہ تمیز کئے بغیر حملے کئے ہیں کہ اس کے حملوں کا نشانہ بننے والی عمارتیں فوجی ہیں یا غیر فوجی اور یہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ ہیومن رائٹس نے اپنی اس رپورٹ میں دو ہزار چوبیس میں اسرائیلی فوج کے ایسے دو حملوں کا ذکر کیا ہے جن میں امریکا کے جی بی یو انتس نوعیت کے بم استعمال کئے گئے تھے۔ ہیومن رائٹس کے مطابق پہلا حملہ ستائیس جولائی دو ہزار چوبیس کو غزہ کے علاقے دیر البلح کے خدیچہ گرلس اسکول پر کیا گیا جس میں کم سے کم پندرہ فلسطینی شہید ہوئے تھے اور دوسرا حملہ اکیس ستمبر دو ہزآر چوبیس کو شہر غزہ کے زیتون اسکول پر کیا گیا جس میں چونتس فلسطینی شہید ہوئے تھے۔ 

ٹیگس