غزہ میں ڈیڑھ ملین سے زائد افراد بھوک کی شدید قلت کا شکار
انسانی حقوق کی عالمی تنظیم یورو میڈ ہیومن رائٹس واچ نے اقوام متحدہ کی جانب سے غزہ میں بھکمری کے باضابطہ اعلان کے بعد مطالبہ کیا ہے کہ عالمی ادارہ اس سلسلے میں بلا تاخیر ضروری اقدام کرے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: اقوام متحدہ کی جانب سے غزہ کی پٹی میں قحط کی تصدیق کے بعد، انسانی حقوق کی عالمی تنظیم یورو میڈ ہیومن رائٹس واچ نے غزہ کو بچانے کے لیے "یونٹی فار پیس" کے ذریعے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔انسانی حقوق کی تنظیم نے مزید کہا کہ یہ اعلان اگرچہ تاخیر سے ہوا ہے، لیکن اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے جان بوجھ کر غزہ میں محاصرے، منصوبہ بند بھکمری اور انسانی امداد کے داخلے کو روکنے اور علاقے کے غذائی وسائل کو تباہ کرنے کے ذریعے قحط کی صورتحال پیدا کی ہے۔
انسانی حقوق کی عالمی تنظیم یورو میڈ ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کو 1950 کی اپنی تاریخی قرارداد نمبر 377 کی بنیاد پر اس سلسلے میں فوری اقدام کرنا چاہیے کہ جسے "اتحاد برائے امن" قرار داد کے نام سے جانا جاتا ہے۔ہیومن رائٹس واچ نے مزید کہا کہ یہ قرارداد، اس صورت میں کہ جب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل ویٹو کے استعمال یا عدم اتفاق رائے کی وجہ سے اپنے فرائض انجام دینے سے قاصر ہو تو جنرل اسمبلی کو ایک غیر معمولی اجلاس بلانے کا اختیار دیتی ہے۔ ہیومن رائٹس واچ نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی پر زور دیا جاتا ہے کہ وہ اس فریم ورک کے اندر ایک فوری قرارداد منظور کرے تاکہ غزہ میں امن فوج کا قیام عمل میں لایا جائے اور شہریوں کے خلاف جاری جرائم کو روکا جا سکے۔ ہیومن رائٹس واچ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس تنظیم کی ٹیم کی طرف سے جمع کیے گئے فیلڈ ڈیٹا سے ظاہر ہوتا ہے کہ حقیقت میں صورتحال انتہائی خوفناک ہے کیوں کہ اس وقت درحقیقت غزہ میں ڈیڑھ ملین سے زائد افراد بھوک کی شدید قلت کا شکار ہیں۔