Sep ۰۸, ۲۰۲۵ ۰۷:۴۳ Asia/Tehran
  • مزاحمت کا ہتھیار صرف حزب اللہ یا شیعوں کا ہتھیار نہیں بلکہ تمام لبنانیوں کا ہتھیار ہے؛ مسلم علما کی اسمبلی

مسلم علماء کی اسمبلی کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے سربراہ نے اس بات پر زور دیا کہ لبنان میں مزاحمت کا ہتھیار صرف حزب اللہ یا شیعوں کا ہتھیار نہیں ہے بلکہ تمام لبنانیوں کا ہتھیار ہے اور تمام تر دباؤ کے باوجود ہم اسے ترک نہیں کریں گے۔

سحرنیوز/عالم اسلام: ارنا کی رپورٹ کے مطابق مسلم علماء کی اسمبلی کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے سربراہ شیخ غازی حنینی نے بیروت میں شہید سید حسن نصر اللہ کے مزار کے پاس، پیغمبر اسلام (ص) کی ولادت اور اسلامی ہفتہ وحدت کی مناسبت سے منعقدہ ایک تقریب میں کہا کہ ہم لبنان کے کسی عہدیدار کو، چاہے صدر ہو، وزیر اعظم ، رکن پارلیمنٹ یا وزیر ہو، حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کا فیصلہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ہمارے مطالبات طائف معاہدے میں مزاحمت سے متعلق شق کے مطابق واضح ہیں- لبنان کے اندرونی حالات پر اثرانداز ہونے کے لیے بعض خلیجی ممالک کی کوششوں کا حوالہ دیتے ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ لبنانیوں کے لیے قومی عزت، نان شب سے زیادہ قیمتی ہے اور وہ غیر ملکی طاقتوں کے آگے ہاتھ نہیں بڑھائیں گے چاہے حالات کچھ بھی ہوں۔
دوسری جانب لبنان کے برجستہ عالم دین شیخ احمد قبلان نے کہا ہے کہ حزب اللہ لبنان کے دشمنوں کے مقابلے میں سیسہ پلائی ہوئی دیوار اور فوج کا طاقتور حلیف ہے۔شیخ احمد قبلان نے زور دے کر کہا کہ حزب اللہ کے سلسلے میں ہر طرح کا غلط فیصلہ، لبنان کی تباہی کی شکل میں سامنے آئے گا اور تمام فریق جان لیں کہ لبنان کی خودمختاری کی خرید و فروخت ممکن نہیں ہے۔

ٹیگس