Oct ۰۳, ۲۰۲۵ ۱۶:۱۷ Asia/Tehran
  • عبد الملک الحوثی: غزہ میں جنگ بندی کے نام پر ٹرمپ کا منصوبہ پورے علاقے پر اسرائیلی تسلط کا منصوبہ

رہبر انصاراللہ نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے نام پر ٹرمپ کا منصوبہ در اصل ، فلسطینیوں کے حقوق کی نابودی اور پورے علاقے پر اسرائیلی تسلط کا منصوبہ ہے۔

سحرنیوز/عالم اسلام:انصاراللہ یمن کے سربراہ سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے غزہ میں جنگ بندی کے ٹرمپ فارمولے کی مذمت کی ہے اور اس کو فلسطینی عوام کے حقوق کی نابودی اور پورے علاقے پر صیہونی حکومت کے تسلط کا منصوبہ قرار دیا ہے۔

انصاراللہ یمن کے سربراہ سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے لئے ٹرمپ فارمولے کا مقصد اس پورے علاقے کو صیہونی اڈے میں تبدیل کردینا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ٹرمپ کے فارمولے میں غزہ پر فلسطینیوں کی حکومت مد نظر نہیں رکھی گئی ہے یہانتک کہ علامتی طور پر بھی فلسطینی حکومت کو قبول نہیں کیا گیا ہے۔رہبر انصاراللہ نے کہا کہ ٹرمپ کے فارمولے میں غزہ امریکا، برطانیہ اور دیگر ملکوں کے کنٹرول میں ہوگا حتی فلسطینی انتظامیہ کے لئے بھی اس میں کوئی جگہ نہیں ہے۔

سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے فلسطین میں برطانوی سامراج کے ماضی کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے کہا برطانیہ نے فلسطین صہونیوں کے حوالے کردیا تھا، آج امریکا ایک بار پھر وہی سییناریو دہرانا چاہتے ہیں۔

انھوں نے خبر دار کیا کہ امریکا صیہونی حکومت کے سیکورٹی پروجکٹ میں عرب ملکوں کو بھی شریک کرنے کی کوشش کررہا ہے۔

انصاراللہ یمن کے سربراہ نے فلسطین کے استقامتی محاذ کو غیرمسلح کرنے کے منصوبے کو شرمناک اور ملت فلسطین سے خیانت قرار دیا اور کہا کہ ٹرمپ نے صراحت کے ساتھ کہا ہے کہ عرب ملکوں کو حماس سے اسلحہ رکھوانے کی ذمہ داری لینی ہوگیانھوں نے کہا کہ عرب اور اسلامی ملکوں کو استقامتی فلسطینی محاذ پر ہرگز دباؤ نہیں ڈالنا چاہئے کیونکہ یہ فلسطینی عوام سے خیانت اور صیہونی دشمن کی خدمت ہے۔

انھوں نے کہا کہ غزہ میں فلسطینی عوام کی نسل کشی بدستور جاری ہے جو امریکا کی مکمل حمایت سے انجام پارہی ہے اس پر عرب اور اسلامی حکومتوں کی خاموشی شرمناک ہے۔سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے کہا کہ غزہ میں جو کچھ ہورہا ہے اس کو نظرانداز کردینا انسانیت سے خیانت ہے اور امت اسلامیہ کے لئے اس کے بہت سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔

ٹیگس