Nov ۱۴, ۲۰۲۵ ۱۱:۴۵ Asia/Tehran
  • جنگ غزہ کے دوران اسرائیلی حکومت کو تیل فراہم کرنے والے 25 ممالک کے ناموں کا انکشاف

بین الاقوامی تنظیم آئل چینج انٹرنیشنل نے جنگ غزہ کے دوران اسرائیل کو تیل فراہم کرنے والے ممالک مذمت کرتے ہوئے اسے نسل کشی میں مشارکت کے مترادف قرار دیا ہے۔

سحرنیوز/عالم اسلام: فرانسیسی اخبار لی موند  کے مطابق تنظیم نے برازیل میں جاری موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق 30 ویں عالمی کانفرنس  کے موقع پر شائع  کی جانے والی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ دنیا کے 25 ممالک اسرائیل کی تیل کی ضروریارت پوری کر رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق جمہوریہ آذربائیجان اور قازقستان نے غزہ پر دو سالہ جارحیت کے دوران صیہونی حکومت کو اس کی ضرورت کا 70 فیصد خام تیل فراہم کیا ہے جبکہ اسرائیل کو ریفائنڈ پیٹرولیم مصنوعات برآمد کرنے والے ممالک کی فہرست میں یونان اور امریکہ سرفہرست ہیں۔

امریکہ واحد ملک ہے جو اسرائیل کو فوجی طیاروں کے لیے JP-8 ایندھن فراہم کرتا ہے۔

لبنانی اخبار الاخبار نے بھی آئل چینج انٹرنیشنل آرگنائزیشن کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا ہے کہ جن ممالک نے اس عرصے کے دوران اسرائیل کو ایندھن فراہم کیا ہے، انھوں نے اس کے جرائم کے بارے میں مکمل تھا۔

 خصوصی ڈیٹا بیس S&P Global نے پہلے اطلاع دی تھی کہ اسرائیل مقامی طور پر تقریباً کوئی تیل پیدا نہیں کرتا ہے اور حیفہ اور اشدود ریفائنریوں میں پروسیسنگ کے لیے روزانہ 3 لاکھ بیرل خام تیل درآمد کرتا ہے۔

ذرائع کے مطابق، اس حجم کا تقریباً نصف قازق خام تیل پر مشتمل ہے، جو بحیرہ اسود پر روسی بندرگاہ Novorossiysk کے ذریعے مقبوضہ علاقوں کو برآمد کیا جاتا ہے، اور بحیرہ روم میں Baku-Ceyhan پائپ لائن (ترکی کا ایک شہر) کے ذریعے آذربائیجانی ہلکا تیل برآمد کیا جاتا ہے۔

قازقستان اور جمہوریہ آذربائیجان دونوں اسلامی تعاون تنظیم کے علاوہ OPEC + گروپ کے بھی رکن ہیں۔

اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق 30 ویں کانفرنس 10 نومبر کو برازیل کے شہر بیلیم میں شروع ہوئی اور دو ہفتے (21 نومبر) تک جاری رہے گی۔  

 

ٹیگس