صیہونی حکومت موسم سرما کو غزہ کے باشندوں کے قتل عام کے لیے ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے: یورو میڈ ہیومن رائٹس مانیٹر
یورو میڈ ہیومن رائٹس مانیٹر نے ایک بیان میں تاکید کی ہے کہ صیہونی حکومت موسم سرما کو غزہ کے باشندوں کے قتل عام کے لیے ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: میڈیا ذرائع کی رپورٹ کے مطابق یورو میڈ ہیومن رائٹس مانیٹر نے غاصب صیہونی حکومت پر خیموں اور عارضی پناہ گاہوں کے غزہ میں داخلے کے لئے فوری دباؤ ڈالنے کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔
انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والی اس تنظیم نے اپنے بیان میں کہا کہ اس وقت ہم جس تباہی کا مشاہدہ کر رہے ہیں وہ موسم سرما کے شروع ہوتے ہی سینکڑوں گھروں کو ان کے مالکوں کے سروں پر گرا دیا جانا ہے جس کے باعث اب ان کے پاس کوئی محفوظ مقام اور قابل رہائش جگہ باقی نہیں بچی ہے۔
یورو میڈ ہیومن رائٹس مانیٹر نے بیان میں مزید کہا کہ سردیوں کے موسم میں موسمیاتی تبدیلیوں کی بنا پر وہ مکانات جو جارح حکومت کے فضائی حملوں میں تباہ ہوگئے یا ان کو نقصان پہنچا ہے، ان کے گرنے کا امکان بڑھ گیا ہے تاہم اس خطے کے لوگ سردی اور بارش سے بچنے کی غرض سے ان تباہ شدہ عمارتوں میں کہ جن میں رہنا خطرے سے خالی نہیں ہے ان کے اندر، یا پھر خیموں میں رہنے پر مجبور ہیں۔انسانی حقوق کی مذکورہ تنظیم نے اس بیان میں مزید کہا کہ صیہونی حکومت محاصرے کو، نسل کشی کے جرم کا ارتکاب کرنے اور جان لیوا حالات پیدا کرنے کے لیے استعمال کرتی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پناہ گاہوں کی تعمیر کو روکنے کی صیہونی حکومت کی پالیسی کا مقصد، غزہ کے لوگوں کے لئے محفوظ رہائشی مقامات کی تعمیر اور ان کو رہنے کے حق سے محروم کرنے کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔
یورو میڈ ہیومن رائٹس مانیٹر نے مزیدکہا کہ غزہ میں صیہونی حکومت کے ہاتھوں اس قسم کی جارحیت، زندگی کے بنیادی ترین عوامل کی نابودی کے ذریعے وہاں کے مکینوں کو نقل مکانی پر مجبور کرکے طویل مدتی جبری بے دخلی کے لیے ایک منصوبہ بند پالیسی ہے۔
ہمیں فالو کریں:
Follow us: Facebook, X, instagram, tiktok whatsapp channel
تنظیم نے بیان میں تاکید کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے شہریوں کی بنیادی انسانی ضروریات کی فراہمی کو سیکورٹی یا سیاسی مسائل سے مشروط کرنا کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں کی شدید بارشوں نے خیمہ بستیوں میں مقیم فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے مشکل حالات پیدا کر دیے ہیں جب کہ صیہونی حکومت خیموں اور پناہ گاہوں سمیت ابتدائی ضرورت کی اشیا کے داخلے کی بھی اجازت نہیں دے رہی ہے۔