ریاض وفد، بحران یمن ختم کرنے پر راضی ہوگیا
بحران یمن کے حل کے لئے جاری مذاکرات میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے اسماعیل ولد الشیخ نے کہا ہے کہ ریاض وفد نے کویت سے روانہ ہونے سے قبل لکھ کر دیا ہے کہ وہ بحران یمن کے حل کے لئے اقوام متحدہ کی تجویز سے اتفاق کرتا ہے-
الشرق الاوسط کی رپورٹ کے مطابق اسماعیل ولد الشیخ احمد نے ریاض وفد کی جانب سے بحران یمن کے حل کے لئے اقوام متحدہ کی تجویز قبول کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے مزید کہا کہ ریاض وفد کے مذاکرات سے باہر نکلنے کا مطلب ان مذاکرات کا ختم ہونا نہیں ہے اور ہم کام جاری رکھنے کے لئے متصادم فریقوں کے ساتھ صلاح و مشورہ جاری رکھے ہوئے ہیں-
اسماعیل ولد الشیخ نے کہا کہ ہم آئندہ دنوں دائرہ کار معین کرکے انصاراللہ اور حزب موتمرالشعبی کے ساتھ تفصیلی مذاکرات کریں گے اور بحران یمن سے متعلق بعض بین الاقوامی حکام سے بھی گفتگو کریں گے تاکہ اگلے قدم کے لئے زمین ہموار ہو-
ریاض کے مذاکراتی وفد کے سربراہ عبدالملک المخلافی نے پیرکی رات، کویت سے روانہ ہونے سے پہلے ایئرپورٹ پر کہا کہ مذاکرات بدستور جاری ہیں اور ہم نے ان مذاکرات کو نہ ہی معلق کیا ہے اور نہ ہی ختم کیا ہے اورمذاکرات کے ختم ہونے کی تاریخ سات اگست معین ہوئی ہے- انھوں نے دعوی کیا کہ ریاض وفد، بحران یمن کے حل کے لئے اقوام متحدہ کے مدنظر سمجھوتے کے متن پردستخط کے بعد کویت سے جا رہا ہے تاکہ ان مذاکرات میں اپنی سنجیدگی ثابت کرسکے-
المخلافی نے اس سے پہلے اقوام متحدہ کی تجویز کے متن پرتحریک انصاراللہ کے دستخط کواپنے وفد کی کویت واپسی کے لئے پیشگی شرط قراردیا تھا-