بلوچستان میں حکومت کی نہیں، دہشت گردوں کی رٹ قائم ہے: علامہ راجہ ناصر عباس
علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ ہزار گنجی واقعہ کیخلاف جمعہ کو ملک گیر احتجاج کیا جائیگا۔
مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل نے ہزار گنجی خودکش دھماکے کے خلاف جمعہ19 اپریل کو ملک گیر احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئٹہ کی سیکورٹی پر سوالیہ نشان ہے ، دھرنے کو ختم کرانا حکومت کاکام ہے حکومت مظاہرین سے بامقصد مذاکرات کرے ۔
مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس نے کل امام بارہ گاہ نیچاری علمدارروڈ کوئٹہ میں مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی انٹرا پارٹی الیکشن کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان اور کوئٹہ دشمنوں کی سازشوں کا مرکز بنے ہوئے ہیں، بدامنی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہے، بحرانوں کے باوجود قوم متحد نہ ہوسکی کوئٹہ کی سیکورٹی بھی ایک سوالیہ نشان ہے ، ہزار گنجی جیسی منڈی بھی محفوظ نہیں ، بلوچستان میں دہشت گردی کرنے والوں کو آج تک سزا نہیں ملی ، جن لوگوں کو سزائیں ہوچکی ہیں ان کی سزاوں پرعمل کیا جائے۔
انہوں نے کہاکہ حکمران کالعدم تنظیموں کے وجود سے انکاری ہیں اور یہاں کالعدم تنظیمیں ذمہ داریاں قبول کررہی ہیں ،انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان سے عوام کی توقعات پوری نہ ہوسکیں ، پاکستان کو ایسے حکمرانوں کی ضرورت ہے جن کا عوام سے براہ راست رابطہ ہو ، انہوں نے کہا کہ مایوس لوگ سڑکوں پر آئے تو ان کو روکنا مشکل ہوجائے گا۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ بلوچستان میں گورنمنٹ کی نہیں، دہشت گردوں کی رٹ قائم ہے۔ ہزار گنجی دھماکے اور کوئٹہ میں موجودہ شیعہ ہزارہ برادری کی نسل کشی کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں۔ تسلسل کے ساتھ جاری اس ظلم و بربریت کے خلاف جمعہ کو ملک گیر احتجاجی مظاہرے کریں گے۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا مزید کہنا تھا کہ ہماری ہمدردیاں کوئٹہ کے مظلومین کے ساتھ ہیں، کوئٹہ میں جاری دھرنے کے کاز کے ہم حامی ہیں، لیکن اس میں ملکی مفادات کے خلاف جاری زبان درازی جو کہ ملکی سالمیت کے لئے خطرہ ہے، اس کی ہم بالکل حمایت نہیں کریں گے۔
ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں دہشتگردوں کی نرسری اور کالعدم گروہوں کو لگام نہ دینا حکمرانوں کی نااہلی ہے۔