امریکی ڈکٹیشن پر فوج کو قبائلی علاقےمیں بھیجنا بڑی غلطی تھی: عمران خان
پاکستان کے وزیراعظم کا کہنا ہے کہ جو وزیر ملک کیلیے فائدہ مند نہیں ہوگا اسے تبدیل کردوں گا۔
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کا اورکزئی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ 27 سال پہلے اس علاقے میں آیا تھا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ جب شروع ہوئی تو سارا قبائلی علاقوں میں پھرا، میں نے بار بار کہا کہ امریکا کے کہنے پر فوج کو قبائلی علاقےمیں نہ بھیجا جائے لیکن اس میں قصور فوج کا نہیں بلکہ اس حکمران کا ہے جس نے امریکا کے کہنے پر فوج کو ان علاقوں میں بھیجا جب کہ کسی اوروزیراعظم کو قبائلی علاقے کی سمجھ نہیں جو مجھے ہے، مشرف کو قبائلی روایات اور تاریخ کا پتہ نہ تھا۔
پاکستان کے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان قبائلیوں کی قربانیوں کو نہیں بھولے گا اور یہاں کے لوگوں کی پوری مدد کرے گا، ہم نے قبائلی علاقے کے لوگوں کو ترقی دینی ہے، جب جنگ ہوتی ہے تو بے قصورلوگ مارے جاتے ہیں ۔
عمران خان نے کہا کہ پچھلے 10 سال حکمرانی کی اور چوری کی اور ملک کو لوٹا، آج سے 10 سال پہلے ملک پر6 ہزار ارب روپے کا قرضہ تھا، 6 ہزار ارب سے ملک پرقرضہ 10 سال میں 30 ہزار ارب کر دیا گیا، 3 گھرانوں نے چوری کرنا شروع کی، صرف ایک دن سود کی مد میں 6 ارب سے زیادہ دیتے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ قرضے ملک پراس لیے چڑھے کیوں کہ مشرف نے نواز شریف اورآصف زرداری کو این آراو دیا، این آراوملنے کے بعد ان لوگوں کی آمدنی بڑھتی گئی اورملک پرقرضےچڑھتے گئے۔