اپوزیشن کی جماعتوں نے فضل الرحمان کو پہلا جھٹکا دے دیا
Nov ۰۲, ۲۰۱۹ ۱۸:۴۹ Asia/Tehran
پاکستان میں حزب اختلاف کی اکثر جماعتوں نے آزادی مارچ اور دھرنے کے تعلق سے جمیعت علمائے اسلامی کے پلان بی کی مخالفت کردی ہے۔
پاکستانی ذرائع کے مطابق اکرم درانی کی سربراہی میں آزادی مارچ کی رہبر کمیٹی کے اجلاس میں آزادی مارچ کے آئندہ لائحہ عمل کے بارے میں پلان بی پیش کیا گیا۔ اس رپورٹ کے مطابق اجلاس میں جمیعت علمائے اسلام ف کی قیادت نے پلان بی کے بارے میں برریفنگ دی جس میں دھرنے کو طول دینے اور وفاقی نیز صوبائی اسمبلیوں سے حزب اختلاف کی تمام جماعتوں کے اراکین کے استعفے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ رہبر کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی ، عوامی نیشنل پارٹی اور مسلم لیگ نون نے متفقہ طور پر دھرنے کو طول دینے اور اسمبلیوں سے اپوزیشن کے اراکین کے استعفے کی تجویز مسترد کردی ہے۔
دوسری جانب اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس میں حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ پرویز خٹک نے مولانا فضل الرحمن کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کردیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے استعفے پر کوئی بات چیت نہیں ہوگی۔
ایک اور رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے وزارت داخلہ کو پوری طرح تیار رہنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش آنے پر فوری کارروائی کی جائے۔ انھوں نے کہا ہے کہ اپوزیشن کے غیر جمہوری اور غیر آئینی مطالبات ہر گز تسلیم نہیں کئے جائیں گے۔