Nov ۰۷, ۲۰۱۹ ۱۴:۱۷ Asia/Tehran
  • مولانا فضل الرحمن کے مطالبات پورے کرنے کے لئے حکومت کو مزید وقت دینے سے انکار

پاکستان میں حزب اختلاف کے آزادی مارچ کے قائد مولانا فضل الرحمن نے مطالبات پورے کرنے کے لئے حکومت کو مزید وقت دینے سے انکار کردیا ہے۔ جمیعت علمائے اسلام ف نے اسی کے ساتھ احتجاج کو پورے ملک میں پھیلادینے کی دھمکی دی ہے۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے دھرنا اور احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے ۔ انھوں نے اسلام آباد میں آزادی مارچ کے تحت دھرنے پر بیٹھنے والوں سے خطاب میں کہا کہ حکومت کو مزید وقت نہیں دیا جاسکتا۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ کہ یہ اجتماع کسی پکنک یا عیاشی کا اجتماع نہیں ہے بلکہ اس مارچ میں شرکت کرنے والے نظریاتی لوگ ہیں جو اپنے موقف سے پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں ۔

آزادی مارچ کے قائد اور جمیعت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے اسی کے ساتھ اعلان کیاکہ بارہ ربیع الاول کو آزادی مارچ، سیرت طیبہ کانفرنس میں تبدیل ہوجائے گا ۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ سوویت یونین دنیا کی بڑی طاقتوں میں شمار ہوتا تھا لیکن معاشی کمزوری اور اقتصادی ناکامی کی وجہ سے ٹوٹ گیا اور آج پاکستان بھی بقول ان کے ایسی ہی صورتحال سے دوچار ہے۔ انھوں نے کہا کہ ملک کو بچانے کے لئے بقول ان کے موجودہ حکمرانوں کو ہٹانا ہی ہوگا اور انھیں اقتدار میں رہنے کا مزید وقت نہیں دیا جاسکتا ۔

دوسری جانب جمعیت علمائےاسلام ف کے ایک رہنما مفتی کفایت اللّٰہ نے دھمکی دی ہے کہ مطالبات نہ مانے گئے تو احتجاج ملک بھر میں پھیل سکتا ہے۔’جیو نیوز‘ کے مارننگ شو ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے مفتی کفایت اللّٰہ نے کہا کہ احتجاج کو ملک بھر میں پھیلانے کے لئے ان کے سامنے مختلف راستے موجود ہیں ۔انہوں نے کہا کہ تمام اپوزیشن جماعتیں مستعفی ہو جائیں تو نئے انتخابات ہو سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اس طرح ملک بھر میں لاک ڈاؤن کر دیا جائے گا۔

مفتی کفایت اللّٰہ کا مزید کہنا ہے کہ شاہراہیں بند ہوں گی، کاروبار ٹھپ ہوگا تو حکمراں مجبور ہو جائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ڈی چوک جانے کی تجویز بھی زیرِ غور ہے۔مفتی کفایت اللہ نے یہ بھی کہا کہ ملک کو بحران سے نکالنے کے لیے چودھری برادران ہی مثبت کردار ادا کر سکتے ہیں۔انھوں نے اسی کے ساتھ اعلان کیا کہ حکومت مذاکرات میں سنجیدہ ہے تو ہم اس کے لیے بھی تیار ہیں۔

دوسری جانب اعلان کیا گیا ہے کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ اور آزادی مارچ کے قائد مولانا فضل الرحمٰن کی بدھ کی رات منسوخ ہونے والی مسلم لیگ ق کے رہنما چودھری پرویز الٰہی سے ملاقات اب رہبر کمیٹی کے اجلاس کے بعد ہونے کا امکان ہے۔قابل ذکر ہے کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے چودھریی پرویز الٰہی کو مولانا فضل الرحمٰن سے مذاکرات کا مکمل اختیار دے دیا ہے۔

ٹیگس