Nov ۱۷, ۲۰۱۹ ۱۹:۳۷ Asia/Tehran
  •  حکومت کو جو شیورٹی چاہیے تھی وہ شریف برادران نے دے دی

پاکستان کے اٹارنی جنرل انور منصور خان نے نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کے عدالتی فیصلے کے بارے میں کہا ہے کہ حکومت کو جو یقین دہانی چاہیے تھی وہ شریف برادران نے دے دی ہے۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران اٹارنی جنرل نے کہا کہ انڈیمنٹی بانڈ سے زیادہ سخت آرڈر سامنے آگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ شریف برادران نے خود کو عدالت کے پاس گروی رکھوا دیا اور شریف برادران اگر وطن واپس نہیں آئے تو توہین عدالت کے مرتکب ہوں گے۔

اس موقع پر وزیراعظم پاکستان کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ قانون کے مطابق سزا یافتہ شخص کا نام ای سی ایل سے نہیں نکالا جا سکتا لیکن وفاقی کابینہ نے نواز شریف کو انسانی بنیاد پر ایک بار بیرون ملک جا کر علاج کی اجازت دی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کو علاج کے لیے غیر مشروط طور پر چار ہفتے کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی تھی۔

درایں اثنا مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف منگل کو ایئر ایمبولینس کے ذریعے بیرون ملک علاج کے لیے روانہ ہوں گے۔

ٹیگس