پاکستان کی اپوزیشن جماعتیں دست بہ گریباں
پاکستان کی اپوزیشن جماعتوں کے اختلافات کھل کر سامنے آ گئے ہیں۔
پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کے اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین آصف علی زرداری نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ وہ ناقابل اعتماد ہے۔ ہم ن لیگ کو ساتھ ملا کر طاقتور بناتے ہیں اور وہ ڈیل کر لیتے ہیں۔ اب پھر ن لیگ ڈیل کر کے تحریک انصاف کی بی ٹیم بن گئی ہے۔
اجلاس کے دوران شریک چیئر مین آصف علی زرداری نے ن لیگ کو ناقابل اعتماد قرار دیدیا۔ آصف زرداری نے ن لیگ پر دیگر قائدین کی تنقید کی تائید کر دی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سی ای سی اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ ن لیگ اے پی سی میں آئے تو ویلکم، نہ آئے تو بھی اے پی سی ہوگی۔
دوسری جانب جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بڑی اپوزیشن جماعتیں حکومت کو جعلی کہتی ہیں لیکن اس کے بل بھی منظور کراتی ہیں۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں سے اے پی سی یا حکومت مخالف تحریک پراختلافات نہیں لیکن بعض امور پر اختلافات ہیں۔ انہوں نے دعوی کیا کہ جو لوگ اس حکومت کو لائے ہیں انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ مارچ میں حکومت کی بساط لپیٹ دی جائے گی، مارچ تو گزر گیا اب ملین مارچ ہی رہ گیا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے متحدہ عرب امارات اوراسرائیل کے مابین ہونے والے معاہدے کی مذمت کرتےہوئے کہا کہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیلی معاہدہ فلسطینیوں کی 70 سالہ جدوجہد آزادی کی نفی ہے، دنیا میں کشمیر اور فلسطین کی جدوجہد آزادی کی قدر و قیمت نہیں، کمزور ممالک کی گردن مروڑ کر اسرائیل کو تسلیم کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے، یو اے ای کا اقدام درست نہیں اس کی اصل ملکیت امریکا کے پاس ہے، یہ لوگ برائے نام بادشاہ ہیں بلکہ اصل میں بڑی قوتوں کے کٹھ پتلی ہیں، یو اے ای کا عمل نہ تو عالم عرب کی نمائندگی ہے نہ امت مسلمہ کا فیصلہ ہے۔
دنیا بالخصوص عالم اسلام اور علاقے کی اہم خبروں کے لیے ہمارا واٹس ایپ گروپ جوائن کیجئے!
Whatsapp invitation link (11) : https://chat.whatsapp.com/BWheYzgo6g14jMJDBW62qg