ہزارہ برادری کو مکمل اور یقینی سیکورٹی دلانے کا عمران خان کا وعدہ
پاکستان کے وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی حکومت ہزارہ برادری کو مکمل تحفظ اور سیکورٹی کا یقین دلانے کے لیے پر عزم ہے۔
عمران خان نے اسلام آباد میں ترکی کے نجی چینل اے نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے بلوچستان میں ہزارہ برداری کے کان کنوں کی شہادت کو افسوس ناک واقعہ قرار دیا اور کہا کہ اس واقعے کی جڑیں اسّی کی دہائی سے ملتی ہیں جب افغان جہاد شروع ہوا اور اس میں پاکستان بھی شریک ہوا اور نتیجے میں فرقہ وارانہ فسادات نے جنم لیا۔
انھوں نے کہا کہ مذہبی انتہاپسند مسلح افراد اب دہشت گرد تنظیم داعش کا روپ دھار چکے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں مذہبی اقلیتوں کو یکساں حقوق حاصل ہیں جبکہ ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ ان کے حقوق کا تحفظ کرے۔
پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ مذہبی منافرت کا اور ایک واقعہ خیبرپختونخوا کے علاقے کرک میں پیش آیا جہاں ایک مندر کو نذرآتش کیا گیا، حکومت نے فوری اقدامات کے تحت تمام ملزمان کو گرفتار کیا اور وعدہ کیا کہ مندر دوبارہ تعمیر کریں گے۔
دریں اثنا سانحۂ مچھ میں شہید ہونے والوں کے ورثا کا کوئٹہ شاہراہ پر میتوں کے ساتھ دھرنا جاری ہے اور وفاقی وزرا اور صوبائی حکومت کی متعدد کوششوں کے باوجود مظاہرین نے مذاکرات سے انکار کر دیا ہے۔ احتجاجی مظاہرین نے مذاکرات کو وزیراعظم کی آمد سے مشروط کر دیا ہے۔