Jan ۰۸, ۲۰۲۱ ۲۱:۱۶ Asia/Tehran
  • شہیدوں کے جنازے سات دن سے زمین پر، عمران خان کوئٹہ نہیں پہونچے

کوئٹہ میں مغربی پاس پر شہدائے مچھ کی میتوں کے ساتھ دھرنا جمعے کو بھی جاری رہا۔ اسی کے ساتھ پاکستان کے مختلف علاقوں میں بھی احتجاجی دھرنے اور مظاہرے جاری ہیں۔

کوئٹہ سے موصولہ رپورٹ کے مطابق شہدا ایکشن کمیٹی نے اعلان کر دیا ہے کہ جب تک وزیر اعظم عمران خان نہیں آئیں گے شہیدوں کے جنازے دفن نہیں کئے جائیں گے۔
شہدا ایکشن کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ شہیدوں کے لواحقین اپنی مرضی سے یہاں دھرنے پر بیٹھے ہیں اور اگر وہ ایک ماہ تک دھرنا جاری رکھیں تو ہم ان کے ساتھ رہیں گے۔
وزیر اعظم عمران خان نے ایک بار پھر کہا تھا کہ شہیدوں کے جنازے سپرد خاک کر دیئے جائیں وہ آج ہی کسی وقت کوئٹہ پہنچیں گے تاہم شہدا کے لواحقین اور انکی حمایت میں دھرنا دینے والوں کو اب تک ان کے آنے کا انتظار ہے۔
عمران خان نے اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب میں کہا کہ تدفین کے لئے وزیر اعظم کی آمد کی شرط رکھنا مناسب نہیں ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ کسی بھی ملک کے وزیر اعظم کو اس طرح بلیک میل نہیں کیا جا سکتا۔

عمران کان کے اس بیان پر شہدا کے لواحقین اور دھرنے پر بیٹھے ہزاروں افراد کے ساتھ ساتھ اپوزیشن کی جانب سے بھی سخت اور شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ وزیر اعظم نے یہ بیان دے کر شہدا کی بے حرمتی کی ہے۔

لیگ نون کی رہنما مریم نواز نے وزیر اعظم کے اس بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ انہیں شرم آنی چاہئے کہ وہ متاثرین کے آہ و نالہ کو بلیک میلنگ کا نام دے رہے ہیں۔
دوسری جانب شہدائے مچھ کے لواحقین سے اظہار یک جہتی کے لئے کراچی، لاہور، ملتان، پاکستان کے تقریبا سبھی اہم شہروں میں مظاہروں اور دھرنوں کا سلسلہ جاری ہے۔
کراچی سے ہمارے نمائندے نے بتایا ہے کہ کراچی میں مرکزی دھرنا نمائش چورنگی پر کیا گیا لیکن شہر کے انتس مقامات پر احتجاج اور دھرنوں کا سلسلہ جاری ہے۔
اسی کے ساتھ اسٹارگیٹ پر مظاہرین نے رکاوٹیں کھڑی کرکے شارع فیصل کو بند کردیا ہے ۔ مظاہرین نے شہر کی دیگر کئی شاہراہیں بھی اپنے دھرنے کے ذریعے بند کردی ہیں ۔
کراچی سے موصولہ ایک اور رپورٹ کے مطابق ناتھا خان پل کے قریب کچھ شرپسندوں نے سانحہ کوئٹہ کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں پر حملہ کر دیا ۔ بتایا گیا ہے کہ تشدد کے اس واقعے میں چند موٹر سائیکلیں نذر آتش ہو گئیں۔

ٹیگس