الیکشن کمیشن کے سامنے جلسے کے حوالے سے متضاد دعوے
پی ڈی ایم کے الیکشن کمیشن کے سامنے جلسے کے حوالے سے متضاد دعوے سامنے آ رہے ہیں۔
پاکستان کے وفاقی وزرا نے پی ڈی ایم کے الیکشن کمیشن کے سامنے جلسے کو ناکام شو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن کو مسترد کرنے پر عوام کے مشکور ہیں۔
اسلام آباد میں کابینہ کمیٹی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے پاکستان کے وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز کا کہنا تھا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے رہنما این آر او کی تلاش میں مارے مارے پھر رہے ہیں۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ پاناما، سوئس بینک اور براڈ شیٹ کے بعد کوئی گنجائش نہیں رہی۔ یہ ملک غریب نہیں تھا، اس کو لوٹ کر غریب کیا گیا۔
شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ شریف خاندان دو این آر او لے چکا، اب تیسرا لینے کی کوشش کر رہا ہے۔
وفاقی وزیر فواد چودھری کا کہنا تھا کہ مریم نواز نے ریڈ زون میں ہزار، بارہ سو کے مجمع کو لاکھوں افراد کا مجمع قرار دے کر خطاب کیا۔ مریم نواز نے ہی ایک بار کہا تھا کہ لندن میں میری کوئی جائیداد نہیں ہے۔
دوسری جانب پی ڈی ایم کے رہنماوں نے اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے باہر پی ڈی ایم کے احتجاج کا کامیاب قرار دیا ہے۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ عمران خان نے فارن فنڈنگ کیس کی کارروائی کو خفیہ رکھنے کی 4 بار درخواستیں دیں، فارن فنڈنگ کیس کی صرف 70 سماعتیں ہوئیں جب کہ عمران خان نے کیس ملتوی کرانے کی 30 بار کوشش کی، پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے فراڈ کانام پی ٹی آئی فارن فنڈنگ ہے ۔
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم ) کے سربراہ اور رہنما جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت منتخب نہیں ہے طاقتور اداروں نے انتخابات پر قبضہ کیا اور ڈفلی والے کو ملک پر مسلط کردیا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پورا پاکستان اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کرے گا اور حکمرانوں کو بھاگنے کا موقع نہیں ملے گا۔