Mar ۰۴, ۲۰۲۱ ۰۹:۵۰ Asia/Tehran
  • سینٹ انتخابات میں حکمراں جماعت کودھچکا، عمران خان کا اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ

پاکستان تحریک انصاف نے فیصلہ کیا ہے کہ قومی اسمبلی سے سینٹ الیکشن میں اپ سیٹ شکست کے بعد وزیراعظم ایوان سے دوبارہ اعتماد کا ووٹ حاصل کریں گے۔

پاکستان کے وزیر خارجہ اور تحریک انصاف کے نائب صدر شاہ محمود قریشی نے بنی گالا میں  سینیٹ الیکشن کے حوالے سے  ہونے والے اہم اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے سیاسی کلچر کو تبدیل کرنے کی حتی المقدور کوشش کی۔ قوم اس لڑائی میں دیکھ رہی ہے کہ کون کہاں کھڑا ہے۔ آج کا دن پاکستان کی جمہوریت کیلئے افسوس ناک دن ہے۔ جمہوریت کے علم برداروں نے آج جمہوریت کو روندا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے اعلان کیا کہ وزیر اعظم  اور ان کی جماعت نے فیصلہ کیا ہے کہ وزیراعظم اس ایوان سے اعتماد کا ووٹ لیں گے تاکہ کھل کر سامنے آ جائے کہ کون عمران خان کے نظریہ کے ساتھ کھڑا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سینٹ کے انتخابات میں جو نتیجہ ہم نے دیکھا اس نے ہمارے بیانیے کو تقویت دی۔ ہمارا بیانیہ تھا کہ سینیٹ کے انتخابات میں ایک مرتبہ پھر منڈی لگے گی اور ضمیروں کے سودے ہوں گے۔

دوسری جانب عمران خان نے پارٹی رہنماوں کا اہم اجلاس آج  طلب کر لیا ہے۔ اجلاس آج  دوپہر دو بجے وزیراعظم ہاوس میں ہوگا۔اجلاس میں موجودہ سیاسی صورت حال پر غور کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ کل ہونے والے سینٹ کے انتخابات میں حکمراں جماعت کوتوقع سے کم سیٹیں ملیں ۔ وفاق اور صوبوں میں سینیٹ انتخابات کے نتائج مکمل ہونے کے بعد نئی پارٹی پوزیشن سامنے آگئی ہے جس کے بعد سینیٹ کے چیئرمین کے انتخاب میں بھی بڑا اپ سیٹ ہونے کا امکان پیدا ہوگیا ہے۔

ایوان بالا میں پاکستان تحریک انصاف 26 نشستوں کے ساتھ سب سے آگے، پیپلزپارٹی دوسری ، مسلم لیگ ن تیسری جبکہ بلوچستان عوامی پارٹی چوتھی بڑی جماعت بن گئی۔ سنیٹ میں نئی پارٹی پوزیشن کے مطابق حکمران اتحاد کو کل 47ارکان جبکہ اپوزیشن اتحاد کوسینٹ میں53 ارکان کی حمایت حاصل ہوگئی، سنیٹ چئیرمین شپ کے لیے صادق سنجرانی اور یوسف رضا گیلانی کے درمیان بڑا مقابلہ ہونے کا امکان ہے۔

سنیٹ انتخابات 2021 کے غیر حتمی نتائج کے بعد سینیٹ کی نئی پارٹی پوزیشن کے مطابق 100 ارکان کے ایوان بالا میں کل جماعتوں کی تعداد 13 ہوگئی ہے۔

ٹیگس