پی ڈی ایم کے پاس اکثریت ہے تو وہ گیلانی کو چیئرمین سینیٹ بنا سکتی ہے: عدالت
اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین سینیٹ الیکشن کے خلاف درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کر دی۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے چیئرمین سینٹ الیکشن کے خلاف درخواست ناقابل سماعت قرار دینے کا 12صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا جس میں کہا گیا ہے کہ درخواست قابل سماعت ہے اور نہ ہی نوٹس جاری کرنے کے لیے آرٹیکل 199 کے تحت اختیار کو استعمال کیا جاسکتا ہے۔عدالت توقع کرتی یے کہ منتخب نمائندگان پارلیمان کے وقار اور خودمختاری کو برقرار رکھیں گے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کے مطابق پی ڈی ایم کے پاس چیئرمین سینٹ کے لیے اکثریت موجود ہے۔ اگر اکثریت موجود ہے توپی ڈی ایم نہ صرف چیئرمین سینیٹ کو ہٹا سکتی ہے بلکہ یوسف رضاگیلانی کو چیئرمین سینیٹ بنا بھی سکتی ہے۔
جاری کردہ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سیاسی قیادت عدالتوں کو ایسے معاملات میں ملوث کیے بغیر تنازعات کا حل نکالنے کے لیے کوشش کرے۔ آئین میں دیے گئے اختیارات اور استحقاق کا استعمال کرتے ہوئے سیاسی قیادت تنازعات حل کرے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے دلائل سننے کے بعد یوسف رضا گیلانی کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردی۔