عوام سے عمران خان کی براہ راست ٹیلی فونی گفتگو
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے ہندوستان کے ساتھ تعلقات کی بحالی کو نئی دہلی کی جانب سے کشمیر میں پانچ اگست دوہزار انیس کے اقدامات کی واپسی سے مشروط کر دیا ہے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق ، ٹیلی فون کے ذریعے عوام کے سوالوں کا براہ راست جواب دیتے ہوئے ، پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کی کابینہ نے اب تک کوئی ایسا قدم نہیں اٹھایا جس سے مسئلہ کشمیر کے بار ے میں پاکستان کے موقف پر حرف آتا ہو۔
انہوں نے واضح لفظوں میں کہا کہ ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر میں پانچ اگست دوہزار انیس سے پہلی والی صورتحال بحال ہونے تک ہندوستان کے ساتھ تعلقات معمول پر نہیں آسکتے۔
واضح رہے کہ نئی دہلی نے پانچ اگست دوہزار انیس کو ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم اور دو حصوں میں تقسیم کرکے ، براہ راست مرکز کے انتظام والی ریاست قرار دے دیا تھا۔
ایک سوال کے جواب میں پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کرپشن کے خلاف جنگ وہ اکیلے نہیں لڑسکتے بلکہ پوری قوم کو مل کر کرپشن کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں افسوس ہوتا ہے بقول ان کے جب کرپٹ لوگ جیل سے نکل رہے ہوتے ہیں تو لوگ ان پر پھول نچھاور کرتے ہیں اور انہیں پروگراموں میں ایک ہیرو کے طور پر بلایا جاتا ہے۔
عمران خان نے اپوزیشن اتحاد پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو لوٹنے والا چھوٹا سا طبقہ خود کو بچانے کے لیے اکٹھا ہوگیا ہے۔
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کورونا وائرس کی موجودہ لہر کو خطرناک قرار دیتے ہوئے عوام سے اپیل کی کہ وہ زیادہ احتیاط سے کام لیں اور ایس او پیز پر سختی کے ساتھ عملدرآمد کریں بصورت دیگر ہمیں لاک ڈاؤن کرنے پر مجبور ہونا پڑے گا۔