فلسطین پر دنیا کا موقف تبدیل ہورہا ہے: پاکستان
اسرائیل کی شکست اور فلسطینیوں کی کامیابی کا جشن دنیا کے دیگر ملکوں کی طرح پاکستان میں بھی منایا گیا۔
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ عوام کا فسلطین سے اظہار یکجہتی کے لیے باہر نکلنا باعث مسرت ہے اورپوری مسلم امہ نے فلسطین کے لیے آواز اٹھائی۔
پاکستان کے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اب فلسطین پر دنیا کا موقف تبدیل ہورہا ہے، اسرائیل کا ساتھ دینے والے ممالک بھی اب فلسطین کے حق میں بات کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مغربی میڈیا میں اسرائیل پر تنقید ہوئی جو خوش آئند ہے کیونکہ پہلے سوچا بھی نہیں جاسکتا تھا کہ مغرب میں اسرائیل پر سیاستدان اور میڈیا تنقید کرے گا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ جب سے اسرائیل بنا پاکستان کا ایک ہی موقف رہا ہے اور وہ یہ ہے کہ فلسطینیوں سے ناانصافی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں پر نماز کے دوران حملہ کیا گیا، اسرائیلی بربریت کی وجہ سے درجنوں فلسطینیوں کو شہید کیا گیا، غزہ پر نہتے فلسطینیوں پر بمباری کی گئی جس کے نتیجے میں معصوم بچے اورخواتین شہید اور زخمی ہوئے۔
دوسری جانب پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی مثبت قدم ہے مگریہ ناکافی ہے۔
نیویارک میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ جادو کی چھڑی کسی کے پاس نہیں، ہمیں حل کی طرف بڑھنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین اور مسئلہ کشمیر کا حل تلاش نہ کیا گیا تو دیرپا امن دستیاب نہیں ہوگا۔
در ایں اثناء پاکستان میں فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے ریلیاں نکالی گئیں اور مظاہرے کیے گئے، کراچی میں عوام کی بڑی تعداد گھروں سے باہر نکل آئی۔ مختلف تنظیموں اور سول سوسائٹی کے تحت نکلنے والی ریلیاں مختلف علاقوں سے شروع ہوکر پریس کلب پر جمع ہوگئیں۔
پشاور، لاہور، فیصل آباد، ملتان، رحیم یار خان، بہاول پور، خیبر، بنوں، چار سدہ، نصیر آباد، مٹیاری میں بھی عوامی ریلیاں نکالی گئیں۔
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں بھی فلسطینی بھائیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے مظاہرہ کیا گیا جس میں کشمیر کے وزیراعظم راجا فاروق حیدر اور ان کی کابینہ کے اراکین نے بھی شرکت کی۔