Jul ۱۶, ۲۰۲۱ ۱۲:۰۸ Asia/Tehran
  • امریکہ کو افغانستان میں فوجی حل کے منصوبے میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا: عمران خان

عمران خان نے دعوی کیا ہے کہ کسی بھی ملک نے افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے پاکستان سے زیادہ کوششیں نہیں کی۔

ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند میں وسطی اور جنوبی ایشیا کے ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ افغانستان میں گڑبڑ سے جو ملک سب سے زیادہ متاثر ہوگا وہ پاکستان ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے گزشتہ 15 برسوں میں 70 ہزار جانوں کا نقصان اٹھایا ہے، تنازع میں اضافہ وہ سب سے آخری چیز ہوگی جو پاکستان چاہے گا۔

پاکستان کے وزیراعظم نے کہا کہ ہماری معیشت بالآخر بحالی کی جانب گامزن ہے اور ہم سب سے مشکل ترین ادوار میں سے ایک سے گزرے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں طالبان کے خلاف فوجی کارروائی میں کمی کے ساتھ ہم نے انہیں مذاکرات کی میز پر لانے کی ہر ممکن کوشش کی ہے تا کہ ایک پر امن تصفیہ ہوسکے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں جو کچھ ہورہا ہے وہ 2 دہائیوں سے جاری تنازع، گہری تقسیم کی وجہ سے ہورہا ہے اور بدقسمتی سے امریکہ نے عسکری حل کی کوشش لیکن وہ نہیں جیتے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 30 لاکھ افغان پناہ گزین موجود ہیں اور ہم مزید پناہ گزینوں کی آمد کے خدشے سے خوفزدہ ہیں کیوں کہ ہمارے پاس گنجائش اور معاشی صلاحیت نہیں ہے کہ پناہ گزینوں کی ایک اور آمد برداشت کرسکیں۔

واضح رہے کہ ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند میں وسطی اور جنوبی ایشیا کے ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں پاکستان کے وزیراعظم عمران خان، ازبک صدر شوکت، افغان صدر اشرف غنی سمیت خطے کے ممالک کے اہم عہدیداروں اور بین الاقوامی اداروں کے سربراہان نے شرکت کی۔

 

ٹیگس