Sep ۲۴, ۲۰۲۱ ۱۱:۱۵ Asia/Tehran
  • امریکہ کی سوچ تباہ کن ہو سکتی ہے: شاہ محمود قریشی

شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان میں جامع سیاسی تصفیہ کیلئے پرعزم ہے۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی  نے اپنے امریکی ہم منصب ٹونی بلنکن  کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے موقع پرکہا کہ امریکہ ماضی کی طرح ایک بار پھرافغانستان کو بھول جانے کی غلطیاں نہ دہرائے۔

ملاقات کے بعد اپنے ایک ٹویٹ میں پاکستان کے وزیرخارجہ نے کہا کہ انھوں نے کہ امریکی ہم منصب کے ساتھ ملاقات کے دوران ان پر زوردیا ہے کہ عالمی برادری کوطالبان کے حوالے سے اپنے وعدے پورے کرنے چاہیئں، افغانستان میں انسانی بحران کو روکنے کیلئے افغان عوام کی مدد کی جائے۔

انھوں نے خدشہ ظاہرکیا کہ امریکہ سوویت یونین کے انخلا کے بعد افغانستان کو بھلا دینے کی غلطی پھر دہرا رہا ہے۔امریکہ کی یہ سوچ تباہ کن ہو سکتی ہے اس سے نہ صرف انسانی بحران جنم لے گا بلکہ افغانستان ایک بار پھر عالمی دہشت گردوں کی آماجگاہ بن سکتا ہے۔

پاکستان کے وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان روس اور چین کے ساتھ مل کر افغانستان کے منجمد اثاثوں کو بحال کرانے کی کوشش کررہا ہے لیکن امریکہ ان اثاثوں کو طالبان پردباؤڈالنے کیلیے استعمال کررہا ہے ۔

امریکی وزیرخارجہ نے افغانستان سے امریکی اور دیگر غیرملکی شہریوں کے انخلا میں تعاون پرپاکستان کی تعریف کی اورکہا کہ ان کا ملک خطے میں قیام امن کیلیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔

واضح رہے کہ امریکی وزیرخارجہ نے کانگرس کے سامنے اپنے ایک حالیہ بیان میں کہا تھا کہ ان کا ملک گزشتہ 20 برسوں کے دوران افغانستان کے حوالے سے پاکستان کے کردار کا ازسرنوجائزہ لے گا اور مستقبل میں پاکستان کیا کردار ادا کرسکتا ہے اسے بھی دیکھا جائے گا۔

ٹیگس