Oct ۰۷, ۲۰۲۱ ۰۹:۳۵ Asia/Tehran
  • بلوچستان میں زلزلے سے بڑے پیمانے پر تباہی، 20 جاں بحق 300 زخمی

زلزلے سے ہرنائی میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی، مکان ملبے کا ڈھیر بن گئے۔ ملبے تلے دب کر متعدد افراد جاں بحق اور سینکڑوں زخمی بھی ہوئے۔ کوئٹہ اور ہرنائی کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔

پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں زلزلے نے تباہی مچادی جس کے باعث 20 افراد جاں بحق اور 300 زخمی ہوئے جن میں سے 15 کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ ہرنائی اور شاہرگ میں 70 سے زائد مکانات کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

زلزلہ پیمامرکز کے مطابق زلزلہ رات 3 بج کر 2 منٹ پرآیا جس کی شدت 5.9 اور گہرائی 15 کلومیٹر تھی جب کہ زلزلے کا مرکز ہرنائی کے قریب تھا۔ کوئٹہ، سبی، چمن، زیارت، قلعہ عبدﷲ، ژوب، لورالائی، پشین، مسلم باغ اور دکی سمیت دیگرعلاقوں میں بھی زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے تاہم زلزلے کے باعث سب سے زیادہ جانی ومالی نقصان ہرنائی میں ہوا جہاں متعدد مکانات تباہ ہوگئے اور سرکاری عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا۔

بلوچستان میں زلزلے کے بعد متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں شروع کردی گئی ہیں اور زخمیوں کو کوئٹہ منتقلی کے لیے ہیلی کاپٹر آپریشن جاری ہے۔

جب کہ ہرنائی اور کوئٹہ کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرکے ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کو طلب کرلیا گیا ہے۔

دوسری جانب ڈی جی پی ڈی ایم اے نصیر ناصر  کا کہنا ہے  کہ ہرنائی پہاڑی علاقہ ہے جس کی وجہ سے  امدادی کاموں میں مشکلات کا سامنا ہے تاہم ہرنائی  کے متاثرہ علاقوں میں لیویز اور ریسکیو ٹیمیں بھی امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔

بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں رات گئے آنے والے شدید زلزلے کے باعث ہرنائی کے نواح میں واقع کوئلے کی کان میں 15 کان کن پھنس گئےجنہیں نکالنے کے لیے امدادی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔

ہرنائی میں زلزلہ کے بعد آفٹر شاکس کا سلسلہ بھی جاری ہے جس کی وجہ سے تمام اسکول بند کر دیئے گئے۔

زلزلے سے ہرنائی تا سنجاوی روڈ 5 میل ندی کے ساتھ پہاڑ گرنے سے بند ہو گیا ہے۔

ٹیگس