افغانستان کو تنہا چھوڑے جانے کی بابت پاکستانی وزیراعظم کا انتباہ
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے گیارہ ستمبر کے بعد مغربی ملکوں میں اسلام کو انتہا پسندی اور شدت پسندی سے جوڑنے کے اقدامات کی مذمت کی اور ایک بار پھر کہا کہ افغانستان کو تنہا نہ چھوڑا جائے۔
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے غیر ملکی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری افغانستان کو تنہا نہ چھوڑے ورنہ اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر افغانستان کو تنہا چھوڑا گیا تو طالبان کے اندر سخت گیر لوگ موجود ہیں اور ایسے لوگ آسانی کے ساتھ سن دو ہزار والے طالبان کے پاس واپس جاسکتے ہیں۔ پاکستانی وزیراعظم نے افغانستان میں ایک وسیع البنیاد حکومت کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال میں اگر فوری طور پر افغانستان کی مدد نہ کی گئی تو افغانستان، داعش کی پناہ گاہ بن جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ گیارہ ستمبر کے بعد مغرب میں اسلام کو شدت پسند مذہب بنا کر پیش کیا گیا جو افسوسناک ہے۔ پاکستانی وزیراعظم نے افغانستان سے امریکہ کے اچانک انخلا کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے اس رویّے سے خود امریکی عوام صدمے میں ہیں۔