Apr ۰۴, ۲۰۲۲ ۱۵:۳۷ Asia/Tehran
  • سپریم کورٹ ازخود نوٹس کیس کی سماعت کل 12 بجے تک ملتوی

چیف جسٹس آف پاکستان نے استفسار کیا ووٹنگ سے پہلےعدم اعتماد پر بحث ہوتی ہے۔ جس پر فاروق نائیک نے کہا کہ عدم اعتماد پر بحث کی اجازت ہی نہیں دی گئی۔

سپریم کورٹ آف پاکستان نے اس ملک میں موجودہ آئینی صورتحال پر ازخود نوٹس کی سماعت کل 12 بجے تک ملتوی کر دی۔

چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے ملک میں موجودہ آئینی صورتحال پرازخود نوٹس کی سماعت کی۔ وکیل بابراعوان نے موقف اپنایا کہ صدارتی ریفرنس کو موجودہ از خود نوٹس کے ساتھ سنا جائے، جو کچھ بھی ہوا ہے سب ریکارڈ پر لانا چاہتے ہیں، سارا مسئلہ جلدی الیکشن کا تھا، عمران خان کی اجازت سے عرض کر رہا ہوں کہ الیکشن کرانے کے لیے تیار ہیں۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے عدالت سے فل کورٹ بنچ بنانے کی استدعا کی۔ جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ کو اپنے کیس کی کیا پریشانی ہے؟ عدالت کو تعین کرنے دیں کہ کونسا سوال کتنا اہم ہے، فل کورٹ کی گزشتہ سال 63 سماعتیں ہوئیں، گزشتہ سال بھی فل کورٹ کی وجہ سے 10 ہزار مقدمات کا اضافہ ہوا، آپ بتانا پسند کریں گے کہ کونسے آئینی سوالات پر فل کورٹ کی ضرورت ہے؟ اگر آپ کو کسی پر عدم اعتماد ہے تو بتا دیں، ہم اٹھ جاتے ہیں۔

جسٹس منیب اختر نے کہا کہ اسپیکر نے اجلاس تاخیر سے بلانے کی وجوہات بھی جاری کی تھیں، وجوہات درست تھیں یا نہیں، اس پر آپ مؤقف دے سکتے ہیں، کیا آرڈر آف دی ڈے تب جاری ہوتے ہیں جب اسمبلی اجلاس چل رہا ہو ؟ کیا اسپیکر کو اسمبلی اجلاس بلانا ہوتا ہے ؟ کیا 10 مارچ آرڈر آف دی ڈے جاری کرنے کا نہیں ؟ کیا 10 مارچ آرڈرز سرکولیٹ کرنے کا دن تھا ؟۔

عدالت نے استفسار کیا کہ تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی اجازت اسپیکر دیتا ہے یا ایوان ؟ جسٹس منیب اختر نے پوچھا کہ اسپیکر کا اختیار ہے وہ تحریک پیش کرنے کی اجازت نہ دے ؟ اسپیکر تحریک پیش کرنے کی اجازت نہ دے تو پھر کیا ہوتا ہے ؟ چیف جسٹس نے استفسار کیا ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کس طرح غیر آئینی ہے یہ بتائیں، اسپیکر کی ارکان اسمبلی کو غدار قرار دینے کی رولنگ غیر قانونی کیسے ہوئی ؟۔

وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کو عدم اعتماد مسترد کرنے کا اختیار نہیں، عدم اعتماد پر ووٹنگ کے دن اس کی حیثیت پر فیصلہ نہیں ہوسکتا، عدم اعتماد کے قانونی ہونے کا فیصلہ ووٹنگ کیلئے مقرر ہونے سے پہلے ہوسکتا ہے۔ جسٹس منیب نے استفسار کیا رولنگ قواعد کیخلاف تھی تو بھی کیا اسے آئینی استثنیٰ حاصل نہیں ہوگا ؟ اس پر وکیل فاروق نائیک نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد 3 منٹ سے بھی کم وقت میں مسترد کر دی گئی۔

ٹیگس