پاکستان میں مون سون کی تباہ کاریاں جاری, مزید کئی جانیں چلی گئیں
صوبہ سندھ میں ہونے والی شدید بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، آسمانی بجلی گرنے سے 3 افراد لقمۂ اجل بن گئے جب کہ دو پانی میں ڈوب کر جان کی بازی ہار گئے۔ سیلابی نالوں کے پانی سے مزید درجنوں دیہات زیر آب آ گئے۔
پاکستانی ذرائع ابلاغ کے مطابق صوبہ سندھ میں ہونے والی شدید بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، آسمانی بجلی گرنے سے 3 افراد لقمہ اجل بن گئے جب کہ دو پانی میں ڈوب کر جان کی بازی ہار گئے۔ اطلاعات ہیں کہ تازہ ترین بارشوں کے بعد سیلابی نالوں کے پانی سے درجنوں دیہات زیرآب آ گئے۔
رپورٹ کے مطابق تیز بارش کے ساتھ چلنے والی طوفانی ہواؤں نے روڈ کنارے لگے سیلاب متاثرین کے خیمے اکھاڑ دئیے اور میر پور خاص اور تھرپارکر اضلاع کے نشیبی علاقوں کے حالات کو مزید خراب کر دیا ہے۔
گزشتہ دو دنوں کی مسلسل بارش سے ڈھورو پوران اور دوسرے موسمی نالوں میں پانی کی سطح بلند ہو گئی ہے جب کہ مقامی انتظامیہ ابھی تک قبرستانوں، رہائشی علاقوں، پارکوں اور کھیل کے میدانوں سے پانی کی نکاسی کا عمل انجام نہیں دے پائی ہے۔
میڈیا ذرائع کی خبر کے مطابق ایل بی او ڈی میں شدید بارشوں سے 100 فٹ چوڑا شگاف پڑ گیا ہے جس سے درجنوں دیہات زیرآب آ گئے ہیں اورلوگ اپنی جانیں بچانے کے لئے سڑکوں پر پناہ لئے بیٹھے ہیں۔
دھنی بخش مای گاؤں اورجھڈو بائی پاس کے علاقے میں ایک مرد اور ایک بوڑھی خاتون پانی میں ڈوب گئے، جب کہ سندھڑی تعلقہ اور ڈپلو کے علاقے میں آسمانی بجلی گرنے سے تین افراد کے جاں بحق ہونے کی خبر ہے۔
خیال رہے کہ اس وقت ایک تہائی پاکستان کو تباہ کن سیلابی صورتحال کا سامنا ہے اور سوا تین کروڑ افراد اُس سے بری طرح متاثر ہو چکے ہیں۔ عالمی برادری اور بین الاقوامی اداروں نے پاکستان کی درخواست پر امداد کی یقین دہانی کرائی ہے جبکہ اندرون ملک بھی ملک کے سیاستداں اور سرکردہ شخصیات عوام سے متاثرین کی امداد کے لئے فنڈز اکٹھا کرنے میں جٹے ہوئے ہیں۔