Nov ۰۶, ۲۰۲۲ ۱۴:۲۴ Asia/Tehran
  • لانگ مارچ منگل کو دوبارہ شروع  ہوگا: عمران خان

عمران خان نے کہا ہے کہ میں ایک مقبول جماعت کا سربراہ اور سابق وزیراعظم ہوں اگر میں اپنی مرضی سے ایف آئی آر درج نہیں کراسکتا تو پھرعام آدمی اور پوری قوم کو انصاف کیسے ملے گا؟

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ منگل کو وزیر آباد کے اسی جگہ سے مارچ شروع کریں گے جہاں معظم کو گولیاں لگیں اور وہ جاں بحق ہوا، سارے پاکستان کے لوگ اس مقام پر جمع ہوکر اسلام آباد کی جانب مارچ کریں گے اور دس سے 14 دن کے اندر لانگ مارچ راولپنڈی پہنچے گا جہاں سے لانگ مارچ کو میں لیڈ کروں گا اور ہم اسلام آباد کی جانب جائیں گے اور پورے پاکستان سے لوگ اس مارچ میں شرکت کریں گے۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ میں ایک سیاسی جماعت کا سربراہ اور سابق وزیراعظم ہوں مجھے یقین ہے کہ تین لوگوں نے میرے قتل کی سازش کی، یہ میرا حق ہے کہ ان تین افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کراؤں، میں ایک مقبول جماعت کا سربراہ ہوں اور سابق وزیراعظم ہوں اگر میں اپنی مرضی سے ایف آئی آر درج نہیں کراسکتا تو پھر عام آدمی اور پوری قوم کو انصاف کیسے ملے گا؟

عمران خان نے کہا کہ مجھ پر حملے کے ساتھ ہی فوراً پروپیگنڈا شروع کردیا گیا اور ٹوئٹس کرائی گئیں کہ حملہ مذہبی انتہا پسندی کا نتیجہ ہے، یہ ان کا پلان ہے کہ مجھے توہین مذہب کے الزام میں مار دیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے ڈی جی آئی ایس پی آر کے بیان پر حیرت ہے کہ اگر ایک شخص کو نامزد کیا تو اس کا مطلب ہے کہ پوری فوج کو ملوث کیا؟

انہوں نے کہا کہ ہمیں اور ارشد شریف کی والدہ کو پتا ہے کہ ارشد شریف کو کس سے جان کا خطرہ تھا؟ اس کی تحقیقات کے لیے بھی سپریم کورٹ کا جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔

سینیٹراعظم سواتی کے معاملے پر عمران خان نے کہا کہ چیف جسٹس اس معاملے کی بھی تحقیقات کریں کہ اس معاملے میں وہی عناصر ملوث ہیں جو اس سے قبل بھی صحافیوں کو اٹھاتے رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ اعظم سواتی کی ویڈیو فیک نہیں ہے، ہم سپریم کورٹ کے باہر بیٹھ کر احتجاج کریں گے جس میں سواتی کے ساتھ ہمارے تمام سینیٹرز ہوں گے اور مطالبہ کریں گے کہ اعظم سواتی کو انصاف دیا جائے۔

ٹیگس