نئے فوجی سربراہ کا تقرر میرٹ کی بنیاد پر کیا جائے، عمران خان
پاکستان کےسابق وزیراعظم اور حزب اختلاف کی جماعت تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے ایک بار پھر میرٹ کی بنیاد پر نئے فوجی سرابرہ کے تقرر کو ضروری قرار دیا ہے۔
جھنگ اور لالہ موسی میں اپنی پارٹی کے لانگ میں مارچ شریک لوگوں سے آن لائن خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے اس تاثر کو سختی کے ساتھ مسترد کردیا کہ انہوں نے نئے فوجی سربراہ کے تقرری کے معاملے کو متنازعہ بنادیا ہے۔
انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ لندن اور میاں نواز شریف سے ملاقاتوں کو تماشہ قرار دیتے ہوئےکہا کہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ ہماری نیشنل سیکورٹی کے سب سے اہم عہدے کا فیصلہ لندن میں ہورہا ہے۔
تحریک انصاف کے سربراہ نے وزیراعظم شہباز شریف کی مخلوط حکومت پر دیرینہ الزامات کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے مہذب معاشرے میں اس کا کوئی تصور بھی نہیں کرسکتا کہ ملک کے اہم فیصلے ملک کے باہر کیے جائیں۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف ان دنوں نجی دورے پر لندن میں مقیم ہیں جہاں انہوں نے اپنے بڑے بھائی اور سابق وزیراعظم نواز شریف سے کم سے کم چار ملاقاتیں کی ہے۔ کہا جارہا ہے کہ ان ملاقاتوں میں دیگر معاملات کے علاوہ نئے فوجی سربراہ کی تقرری کے معاملے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کے موجودہ فوجی سربراہ جنرل قمرجاوید باجوا کی مدت ملازمت رواں ماہ کے آخر میں ختم ہونے والی ہے اور ان کی جانشینی کے معاملے پر ملک کی سیاسی جماعتوں کے درمیان کافی عرصے سے چپقلش جاری ہے۔