Nov ۲۵, ۲۰۲۲ ۰۹:۵۰ Asia/Tehran
  • پاکستان اور افغانستان کے مابین سرحدی مسائل پر بات چیت

پاکستان اور افغانستان کے مابین دونوں ملکوں کی سرحد کے مسائل پر بات چیت کا سلٹسلہ جاری ہے۔

سحر نیوز/ پاکستان: پاکستانی ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے میڈیا بریفنگ کے دوران تسلیم کیا کہ پاکستان اور افغانستان کی سرحد پر کئی مسائل ہیں ۔ تاہم انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی جانب سے بارڈر فلیگ اجلاس روزانہ کی بنیاد پر منعقد کئے جا رہے ہیں اور کھارلاچی سرحد کراسنگ پوانٹ سمیت کئی اہم امور پر بات چیت بھی جاری ہے۔

انہوں نے دعوی کیا کہ افغان حدود سے پاکستانی سیکیورٹی اہلکاروں پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے جس پر پاکستان کو تشویش ہے۔ ممتاز زہرہ نے بتایا کہ دونوں ممالک کے درمیان بارڈر فلیگ اجلاس کے بعد 21 نومبر کو چمن سرحد کھول دی گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان اجلاس کا مقصد سرحد سے ٹریفک، اور تجارتی سامان کی ترسیل کے لیے راستہ کلئیر کرنا تھا۔ پاکستان- افغان چمن سرحد پر ’دوستی گیٹ‘ 13 نومبر کو بند کی گئی تھی جب افغان کی حدود سے مسلح شخص کی پاکستانی حدود پر فائرنگ کے نتیجے میں ایک اہلکار جاں بحق ہوگیا تھا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ افغانستان کی جانب سے 13 نومبر کے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا تھا اورکہا اس واقعے کی تحقیقات کے لیے وزارت خارجہ اور سرحدی اور قبائلی امور کی وزارتوں، مقامی چیمبرز آف کامرس اور قبائلی عمائدین پر مشتمل ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں پاکستان کے سفارتخانے اور اسلام آباد میں افغانستان کے سفارتخانے کے ذریعے افغان فریقین کے ساتھ بات چیت جاری رکھیں گے۔

ٹیگس