Dec ۰۳, ۲۰۲۲ ۱۴:۴۱ Asia/Tehran
  • قبل از وقت انتخابات کرانے کا پی ٹی آئی کا مطالبہ ایک بار پھر مسترد

پاکستان کی حکومت نے قبل از وقت انتخابات کرانے کا پی ٹی آئی کا مطالبہ ایک بار پھر مسترد کردیا۔

سحر نیوز/پاکستان: پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی جانب سے قبل از وقت انتخابات کے مطالبے اور اس سلسلے میں حکومت کے ساتھ مشروط مذاکرا ت کی پیش کش کے جواب میں حکومت نے اکتوبر دو ہزار تئیس سے پہلے عام انتخابات کرانے سے انکار کردیا ہے۔
پاکستانی میڈیا کے مطابق عمران خان کی اس پیش کش پر حکمراں اتحاد کی سب سے بڑی جماعت پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کا اجلاس وزیراعظم میاں شہباز شریف کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں عمران خان کا مطالبہ مسترد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اسی کے ساتھ پاکستان کے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار ایک ٹی وی پروگرام میں کہا ہے کہ عام انتخابات اکتوبر دو ہزار تئیس میں ہی کرائے جائیں گے۔
پاکستانی میڈیا ذرائع کے مطابق پاکستان کی موجودہ اتحادی حکومت نے کہا ہے کہ وہ اسی کے ساتھ پی ٹی آئی چیئرمین کی صوبائی اسمبلیاں تحلیل کرنے کی دھمکی کے جواب میں دیکھو اور انتظار کرو کی پالیسی پر عمل کرے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے فوری طور پر اسمبلیاں توڑنے کے اپنے بیان سے تھوڑا فاصلہ لیتے ہوئے وفاقی حکومت کو مذاکرات کی پیش کش کی تھی۔ عمران خان کی یہ پیشکش سامنے آنے کے بعد پاکستان کی وفاقی وزیر مریم اورنگزیب نے فوری طور پر ایک ٹوئٹ کے ذریعے اس کو مسترد کردیا تھا۔
لاہور میں پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا تھا کہ مل بیٹھ کر انتخابات کی تاریخ نہیں دی تو پنجاب اور خیبر پختونخوا کی اسمبلیاں توڑ دیں گے، پرویز الہٰی نے یقین دہانی کروائی ہے جب کہیں گے اسمبلی توڑ دیں گے۔
دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف کے ایک سینیئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا ہے کہ حکومت سے مذاکرات کے لئے عمران خان نے کوئی غیر مشروط پیش کش نہیں کی ہے۔
انھوں نے کہا کہ عمران خان نے قبل از وقت انتخابات کے بارے میں ہی مذاکرات کی پیش کش کی ہے۔
انھوں نے کہا کہ عمران خان نے پہلے دن سے ہی کہا ہے کہ اگر حکومت انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرے تو پھر ہم مذاکرات کے لئے تیار ہیں ۔
فواد چودھری نے اسی کے ساتھ اتحادی حکومت پر ملک کو ڈیفالٹ کے دہانے پر پہنچا دینے کا الزام لگایا ۔ انھوں نے کہا کہ یہ بہت خطرناک ہوگا کہ حکومت خود پاکستان کو ڈیفالٹ ڈکلیئر کردے ۔
انھوں نے کہا کہ ملک کی معاشی حالت بہت خراب ہوچکی ہے، وزارت دفاع کو مزید پیسے چاہئیں جبکہ سفارت خانے کے عملے کو تنخواہیں نہیں مل رہی ہیں۔

ٹیگس