Dec ۱۵, ۲۰۲۲ ۱۵:۲۳ Asia/Tehran
  • پاکستان اور ہندوستان کے وزرائے خارجہ کے درمیان مسئلہ کشمیر پر نوک جھونک +ویڈیو

کثیر جہتی نظام کے موضوع پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں پاکستان اور ہندوستان کے وزرائے خارجہ کے درمیان مسئلہ کشمیر پر نوک جھونک ہوگئی۔

سحرنیوز/پاکستان: میڈیا رپورٹوں کے مطابق پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے، ملٹی لیٹرلزم، یعنی کثیر جہتی نظام کے موضوع پر ہونے والے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کشمیر کا مسئلہ اٹھایا۔
انھوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے منشور کے بنیادی اصولوں کو کثیر الجہتی بنیاد پر، لوگوں کے حق خود ارادیت کی حمایت اور ان کے خلاف طاقت کے استعمال کی مخالفت، نیز ریاستوں کی خود مختاری، علاقائی سالمیت اور ان کے اندرونی معاملات میں عدم مخالفت پر استوار ہونا چاہئے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اگر آپ کثیر جہتی اداروں کی کامیابی، ملٹی لیٹرلزم کی کامیابی اور اس کونسل کی کامیابی دیکھنا چاہتے ہیں تو آپ کو سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل در آمد کروانا چاہئے۔ جب کشمیر کا سوال آئے تو ثابت کیجئے کہ ملٹی لیٹرلزم کامیاب ہوسکتا ہے۔
انھوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ کشمیر تنازعہ کے تعلق سے اپنی قرار دادوں پر عمل درآمد اور خطے میں امن قائم کرنے کے لئے اپنے وعدوں پر عمل کرے ۔
پاکستان کے وزیر خارجہ کا جواب دیتے ہوئے ہندوستان کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ جس ملک نے دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کی میزبانی کی اور پڑوسی ملک کی پارلیمنٹ پر بقول ان کے حملہ کروایا، اس کو اقوام متحدہ جیسے طاقتور پلیٹ فارم سے خطاب کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔

ہندوستان کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اپنے خطاب میں چین اور پاکستان دونوں کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ دنیا دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کر رہی ہے اور ایسے میں، کچھ لوگ دہشت گردانہ حملوں کے مجرموں اور سازش کرنے والوں کی صحیح ٹھہرا رہے ہیں اور ان کے تحفظ کے لئے بین الاقوامی پلیٹ فارم کا غلط استعمال کر رہے ہیں ۔
یاد رہے کہ ہندوستان کی مرکزی حکومت کے ذریعے کشمیر سے متعلق آئین میں ترمیم اور ریاست کی خصوصی حیثیت ختم کئے جانے کے بعد ہند پاک تنازعہ نے شدت اختیار کرلی ہے۔

ٹیگس